لاہور: سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی جائیدادوں کو نیلام کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ یہ عمل احتساب عدالت کے حکم پر شروع کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں سابق وزیراعظم کی شیخوپورہ میں گیارہ ایکٹر اور چار مرلے رقبے کی زمین کو آج نیلامی کیلئے پیش کیا گیا ہے۔
نواز شریف کی جائیداد کو نیلام کرنے کا عمل شروع کرنے سے پہلے وہاں موجود سب لوگوں کو عدالتی حکم پڑھ کر سنایا گیا، اس وقت دلچسپ صورتحال بھی پیدا ہوئی جب دو دعویدار بھی سامنے آگئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں سے ایک دعویدار کا نام مختار حبیب جبکہ دوسرے کا نام نوید ناصر ہے۔
ان دونوں حضرات نے دعویٰ کیا ہے کہ میاں نواز شریف نہیں بلکہ وہ اس زمین کے حقیقی مالک ہیں، یہ زمین انھیں وراثت میں ملی تھی، اس لئے زمین کو کسی صورت نیلام نہیں کیا جا سکتا۔
تاہم اس موقع پر موجود ضلعی انتظامیہ کے حکام نے معاملے کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے دونوں دیویداروں کو مشورہ دیا کہ ہم عدالت کے حکم کے پابند ہیں، اگر یہ زمین آپ لوگوں کی ملکیت ہے تو عدالت سے رجوع کریں۔
خبریں ہیں کہ میاں نواز شریف کی زمین کو نیلام کرنے کے لئے بولی لگائی جا رہی ہے، لوگوں کو بلایا جا رہا ہے لیکن ابھی تک کسی شہری نے بھی اس بولی میں حصہ نہیں لیا ہے۔
شیخوپورہ کی ضلعی انتظامیہ کے ترجمان فیصل جاوید نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ اس گیارہ ایکٹر اور چار مرلہ رقبے کی نیلامی کو یکمشت کیا جائے گا، اس سلسلے میں اشتہار بھی شائع کرا دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیلامی کیلئے اس زمین کی قیمت فی ایکڑ ستر لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔ زمین سے حاصل ہونے والی رقم کو سرکاری خزانے میں جمع کرا دیا جائے گا۔