نارووال: ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال نارووال سے کروڑوں روپے مالیت کا فرنیچر غائب ہو گیا۔ ایمرجنسی وارڈز کے بیڈز سمیت الیکٹرانک اور ہائیڈرالک بیڈز، آپریشن تھیٹرز ٹیبل ٹرالیاں اور مریضوں کے بیٹھنے والی کرسیاں بھی غائب کر دی گئیں۔
ڈسٹرکٹ ہسپتال انتظامیہ نے قیمتی سامان ناکارہ بنا کر ہسپتال کی چھت پر پھینک دیا۔ چھت پر پڑے بیڈ، ٹرالیاں، کرسیاں اور نئے گائنی ٹیبل ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئے۔ ہسپتال کی چھت پر آپریشن تھیٹر کا سامان کھڑکیاں دروازوں سمیت دیگر قیمتی سامان ضائع ہونے لگا۔
2013-14ء اور 2017ء میں خریدے گئے قیمتی بیڈز اور دیگر سامان بھی چوری ہو گیا۔ پیرا میڈیکل سٹاف نے الزام عائد کیا ہے کہ سرکاری ہسپتال کا قیمتی فرنیچرز ڈاکٹر ملی بھگت سے اپنے نجی ہسپتالوں میں لے گئے جبکہ ہسپتال کی چھت پر پڑے قیمتی سامان کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔
عملے نے الزام لگایا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہسپتال کی انتظامیہ اور ڈاکٹرز کی ملی بھگت سے حکومت کو پانچ کروڑ روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ گزشتہ دس سالوں سے ہسپتال کے ناکارہ سامان کی نیلامی نہیں ہوئی۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق سرکاری رقم سے خریدے گئے نئے بیڈز ڈاکٹرز کے نجی ہسپتالوں میں موجود ہیں۔ ڈسٹرکٹ ہسپتال انتظامیہ اور ڈاکٹرز کی ملی بھگت پر شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے انکوائری کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔