اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سمیت قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے این ڈی ایم اے کو بھی کورونا کیخلاف کوششوں سے متعلق پیش رفت جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
عدالت عظمیٰ نے کورونا وائرس ازخود نوٹس کیس کی گزشتہ روز ہونے والی سماعت کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے جس میں گلگت بلتستان اور اسلام آباد کو بھی پیش رفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کورونا وائرس سے متاثرہ ملک ہے، کورونا وائرس سے کئی اموات اور کئی مصدقہ مریض موجود ہے اور ان کی تعداد دن بدن بڑھ رہی ہے۔عدالت نے کہا کہ کورونا وائرس حکومت کی ذمہ داریوں پر اضافی بوجھ ہے اور اس کا سامنا کرنے کے لیے حکومت نے فوری اقدامات اٹھائے۔
سپریم کورٹ نے اپنے حکمنامے میں کہا ہے کہ پاکستان کی جدوجہد کرتی معیشت کو کورونا نے مزید جدوجہد میں ڈال دیا ہے۔ عوام کا بنیادی حق ہے حکومت انہیں صاف اور صحت مندانہ ماحول فراہم کرے۔عدالت کا کہنا تھا کہ این ڈی ایم اے کورونا اور ٹڈی دَل سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس ادارے کی کامیابی کیلئے دعا گو ہیں۔کورونا وائرس کے متعلق ازخودنوٹس کیس کی گزشتہ سماعت کے دوران عدالت نے این ڈی ایم اے کی کورونا وائرس کے متعلق اٹھائے گئے اقدمات کی رپورٹ پر عدم اطمنان کا اظہار کیا تھا۔
معززجج نے کہا کہ عدالت توقع کرتی ہے حکومت صرف ایک بیماری پر سارا پیسہ خرچ نہیں کرے گی اور نہ اس کی وجہ سے تمام اداروں کو مفلوج کرے گی۔این ڈی ایم اے کی طرف سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ حکومت نے 25.3 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی جانب سے این ڈی ایم کو 8 ارب روپے ملے۔ چینی حکومت کی جانب سے 64 کروڑ روپے کی گرانٹ دی گئی ہے۔