لاک ڈاؤن ، پنجاب میں 3ہزار 240 خواتین خلع کیلئے عدالت پہنچ گئیں

لاک ڈاؤن ، پنجاب میں 3ہزار 240 خواتین خلع کیلئے عدالت پہنچ گئیں


لاہور: لاک ڈاؤن کے دوران میاں بیوی کے جھگڑوں میں اضافہ، پنجاب میں 3ہزار 240 خواتین خلع کیلئے عدالت پہنچ گئیں۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح ملک بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کوروکنے کیلئے لاک ڈاؤن کیا گیا تھا ، جس کے باعث سب سے زیادہ دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہوا تھا۔

معاشی مسائل پیداہو جانے کے باعث میاں بیوی کے درمیاں گھریلو ناچاقی میں اضافہ ہو گیا۔غیر متوقع صورتحال کے باعث گھر کی ذمہ داریاں پوری نہ ہونا میاں بیوی کے درمیان جھگڑوں کی بڑی وجہ بنا۔ جس کے بعد پنجاب کے 36 اضلاع میں فیملی کورٹ میں ، خلع ، سامان جہیز اورخرچہ نان نفقہ کے 3 ہزار 240 دعوے دائر کر دیئے گئے۔

دعوے دائر کرنے والی زیادہ تر خواتین نے موقف اختیار کیا کہ شوہر خرچہ پورا نہیں کرتا، بات بات پر لڑتا۔قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین کو اس ہنگامی صورتحال میں صبر سے کام لینا چاہیے۔لاک ڈاؤن کے باعث پوری دنیا کو مشکلات کا سامنا ہے۔

مالی مسائل سے شروع ہونے والی لڑائیاں عدالتوں تک نہیں پہنچنی چاہیے۔ یاد رہے اس سے قبل خاوند سے خلع لے کر لو میرج کرنے والی خاتون کو سابق شوہر نے اغواء کرلیا تھا۔

نواحی علاقہ کی 30 سالہ کوثر بی بی کی شادی چک 54 جنوبی کے نوجوان خضرحیات کے ساتھ ہوئی تو ان کے ہاں ایک بیٹے نے جنم لیا تو میاں بیوی میں ناخوشگوار تعلقات میں ناچاقی پر خاتون نے اپنے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کردیااور شوہر کے طلاق نہ دینے پر خاتون نے عدالت کے ذریعے خلع لیا اور فتووالا چک 53 جنوبی کے یوسف نامی شخص کیساتھ کورٹ میرج کرلی۔

خلع اور لو میرج کی رنجش پر سابق شوہر نے بیٹے اور 6 ساتھیوں کے ہمراہ ان کے ہاں دھاوا بول دیا اور سابق بیوی کوثر بی بی کو زبردستی کار میں ڈال کر ساتھ لے گیا جبکہ اہل خانہ نے اس کے 3 ساتھیوں ریاض، فیاض اور حسن کو قابو کر لیا۔تھانہ کڑانہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ضابطہ کے مطابق کارروائی شروع کردی۔