اسلام آباد: قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں دو طلبہ تنظیموں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 30 طلبہ زخمی ہو گئے ہیں ۔یونیورسٹی انتظامیہ نے تصادم کے بعد یونیورسٹی کو 1 ہفتے کے لئے بند کرنےے کا اعلان کردیا ہے اور تمام طلبہ و طالبات کو فوری طور پر ہاسٹلز خالی کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ پولیس اور ریسکیو حکام کے مطابق پمز ہسپتال اور پولی کلینک ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق طلبہ گروپوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ کی اور لاٹھیوں اور پتھروں کا استعمال بھی کیا ہے۔ ایک ہفتہ پہلے طلبہ کے ایک گروپ نے دوسرے گروپ کے چند افراد پر حملہ کیا تھا جس کے بعد آج دوسرے گروپ نے بدلہ لینے کے لئے اپنے ساتھیوں کو طلب کیا. دونوں گروپوں کے درمیان شدید کشیدگی پیدا ہوگئی اور کئی طلبہ زخمی ہوگئے ہیں.فائرنگ کرنے والے متعدد طلبہ کو حراست میں لےلیا گیا ہے جبکہ پولیس اور رینجرز نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو کر لیا ہے،کئی طلبہ فرار ہو چکے ہیں . زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دے کر شدید زخمیوں کو ہسپتال منتقلی کاعمل جاری ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق پولیس جھگڑے کو قابو کرنے میں ناکام ہوگئی ہے اور یونیورسٹی سے فائرنگ کی آوازیں آرہی ہیں . جب کہ پولیس اور رینجرز کی درجنوں گاڑیاں اور درجنوں ایمبولینسز یونیورسٹیز کی جانب جاتے ہوئے دیکھی گئی ہیں، یونیورسٹی میں شام کے وقت بھی تدریسی عمل جاری رہتا ہے مگر تصادم کے باعث شام کے وقت یونیورسٹی جانے والے طلبہ پھنس کر رہ گئے ہیں.
مشتعل طلباء کوریج کیلئے آئے میڈیا نمائندوں سے بھی الجھتے رہے.پولیس اور رینجرز جو حالات کو قابو کرنے کیلئے آئے تھے ان پر بھی طلبہ نے پتھراؤ کیا جس سے گئی پولیس والے والے بھی زخمی ہو گئے ۔پتھراؤ کے بعد پولیس کو مجبوراََ آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا ۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں