اسلام آباد: انتہاپسندی کے بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر سیکیورٹی پارٹنرشپ تشکیل دینے کے لیے منعقد ہونے والی پہلی
عرب،اسلامی،امریکی کانفرنس میں شرکت کے لیے وزیراعظم نواز شریف ریاض جائیں گے۔اتوار (21 مئی) کو ہونے والی اس کانفرنس میں 54 سربراہان مملکت شریک ہوں گے، جن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی شامل ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق کانفرنس کا حصہ بننے کے لیے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ واشنگٹن سے ریاض پہنچ گئے ،واضح رہے کہ امریکی صدر اور ان کے اتحادی امید کرتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کو کم کرنے اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے یہ اجلاس 'عرب نیٹو فورس' کی بنیاد رکھنے کا موقع فراہم کرے گا۔
امریکی صدر کے پہلے غیر ملکی دورے کے لیے مسلمانوں کی مقدس سرزمین سعودی عرب کے انتخاب کے فیصلے کو واشنگٹن میں دلچسپی سے دیکھا جارہا ہے تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب اسلام کے بارے میں خطاب دینے کا اعلان مزید تجسس اور کچھ حد تک ان کی تضحیک کا سبب ثابت ہوا ہے۔خیال رہے کہ سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز نے نواز شریف کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی تھی۔
واضح رہے کہ عرب اسلامی ,امریکی اجلاس ان تین اجلاسوں میں سے ایک ہے جن کی تیاری ڈونلڈ ٹرمپ کی آمد کے موقع پر کی گئی ہے۔اس موقع پر ہونے والے دیگر دو اجلاسوں میں سعودی امریکی سمٹ اور گلف کوآپریشن کونسل-امریکا سمٹ شامل ہے، ان تمام کانفرنسز کے انعقاد کا مقصد خطے میں سعودی عرب کی اہم سیاسی اور سیکیورٹی فورس کی حیثیت کو بحال کرنا ہے۔
خیال رہے کی پاکستان سعودی عرب کا قریبی اتحادی ہے، دونوں ممالک کےے درمیان دفاعی تعاون بھی مضبوط ہے جبکہ حال ہی میں پاکستانی حکومت نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کو سعودی اتحادی فوج کی سربراہی کے لیے خصوصی اجازت جاری کی تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں