اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے موقع پر معجزہ ہوگیا۔ پولیس شیلنگ کر رہی تھی اچانک ہوا چلنے لگی اور شیل واپس پولیس پر گرنے لگے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے ٹول پلازہ سے سارا موٹروے بند کر دیا۔ ساری گاڑیوں کو پیچھے روکا گیا۔ساڑھے چار گھنٹے لگے ٹول پلازہ سے جوڈیشل کمپلیکس تک پہنچنے تک۔ ایک دن ٹیئر گیس کی شیلنگ شروع ہوگئی۔ لوگ پتا نہیں کدھر سے آئے۔ ہمارے کارکن کم تھے۔ لوگ ساتھ چلنا شروع ہوگئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے معجزہ دیکھا کہ شیل پولیس کی طرف ہوا سے گِرے۔ انتشار پیدا کیا گیا۔ جوڈیشل کمپلیکس کے دروازے پر 40 منٹ گھڑا رہا۔ اوپر سے پتھراؤ اور شیلنگ ہوئی۔ جب میں دروازے کے اندر گیا تو میں نے دیکھا پولیس، رینجرز اندر تھے۔ شلوار قمیضوں میں نامعلوم افراد بھی موجود تھے۔ میرے ساتھی نے اشارہ کیا باہر نکلو، وہ سمجھ گیا تھا کہ یہ ٹریپ (جال) تھا۔ اس نے کہا یہ آپ کو قتل کرنے لگے ہیں۔
انہوں نے ویڈیو دکھاتے ہوئے کہا ہمارے وکلا پر بھی پولیس نے ڈنڈے برسائے۔ چیف جسٹس اسے غور سے دیکھیں۔ عمران خان کو راستے سے ہٹانے کے لیے ہتھکنڈے اپنائے جا رہے ہیں۔ وہ مجھے قتل کرنا چاہتے ہیں۔ میری زندگی خطرے میں ہے مجھ سے کیوں پیشیاں کروا رہے ہیں۔