موجودہ صورتحال میں سب کو اکٹھا ہونا ہوگا، ایک دوسرے کیساتھ اختلافات دور کریں: چیف جسٹس 

موجودہ صورتحال میں سب کو اکٹھا ہونا ہوگا، ایک دوسرے کیساتھ اختلافات دور کریں: چیف جسٹس 
سورس: File

کوئٹہ : چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ موجود ہ صورتحال میں سب کو اکھٹا ہوکر آگے چلنا ہوگا ۔ ایک دوسرے کے ساتھ اختلافات دور کریں۔ ڈسٹرکٹس کورٹس میں جاکر لوگ مس بیہیو کرتے ہیں۔

کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے چیف جسٹس نے کہا کہ قانون کی بات لائیں ضرور سنیں گے ۔ گزشتہ سالوں ہماری ٹینڈنسی بڑھ رہی تھی، رواں سال نہیں بڑھی ۔ رواں سال ساڑھے 24 ہزار کیسز کا فیصلہ کیا ۔ یہاں سے اسلام آباد جانا کتنا مہنگا ہے ، جہاز کا ٹکٹ تو اب استطاعت سے باہر ہے ۔ 

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ بلوچستان کو اُس کی جائز ترقی نہ مل سکی ۔ بلوچستان کے لوگ اچھے اور محنتی ہیں۔ عدلیہ کیس کی نوعیت  دیکھ کر آگے بڑھتی ہے ۔ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم آئین کے تحت  اداروں کا تحفظ کریں ۔ قانون کی برتری سے  ہی ملک مستحکم اور ترقی کرتے ہیں ۔ 

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عدلیہ  آئین کے نفاذ کے لیے کوشاں ہے۔ ریاست کا کام شہریوں کی حفاظت کر ناہے۔ تکلیف  ہوتی ہے جب ڈسٹرکٹ عدلیہ کے لوگ نامناسب رویہ اختیار کرتے ہیں ۔ ریاست کا وجود ماں کی طرح ہوتاہے۔ ہم نے آئین کے مطابق فیصلے کرنے ہیں ۔ 

چیف جسٹس نے کہا کہ آئین کے مطابق  قومی اداروں کا تحفظ  ہمارا فرض ہے ۔  ایک دوسرے کےساتھ اختلافات کو دورکریں ۔ 

امن اور سکون کے لیے سب کو اپنا کردار اداکرناہوگا ۔ سچائی اور دیانت داری کا دامن  نہیں چھوڑنا چاہیے۔ 

مصنف کے بارے میں