معاشی اشارئیے درست، پی ٹی آئی حکومت نہ رہی تو میں بھی نہیں رہوں گا: وزیر خزانہ

معاشی اشارئیے درست، پی ٹی آئی حکومت نہ رہی تو میں بھی نہیں رہوں گا: وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ معاشی اشارئیے درست سمت میں گامزن ہیں اور ترسیلات زر میں اضافے کے علاوہ مہنگائی میں بھی کمی ہوئی ہے لیکن تاثر یہ دیا جا رہا ہے کہ ملک میں عذاب آ گیا ہے، پی ٹی آئی کی جگہ دوسری حکومت آئی اور مجھے وزیر رہنے کا کہا تو نہیں رہوں گا۔ 
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 545 ملین ڈالر ہو گیا جبکہ ایکسپورٹ میں 28 فیصد اضافہ ہوا ہے، سروسز ایکسپورٹ بڑھی ہیں جبکہ سٹیٹ بینک نے بھی اہم اقدامات کے ہیں اور ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ کہ معاشی اشارئیے درست سمت میں گامزن ہیں اور بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 5 روپے کمی سے عوام کو ریلیف ملا ہے جبکہ ہم درآمدات کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں مگر تاثر یہ دیا جا رہا ہے کہ ملک میں عذاب آ گیا ہے، لوگ ناخوش ہیں حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ برآمدات بڑھ رہی ہیں اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو گیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت مہنگائی کا بہت شور شرابہ ہے حالانکہ اس میں 6 فیصد کمی آئی ہے اور 36 ماہ میں سب سے کم مہنگائی ہے جبکہ جاری کھاتوں کے خسارے میں بھی کمی آ رہی ہے۔ انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجلی اور پیٹرولیم لیوی کا پوچھا ہے اور ہم نے انہیں بتا دیا ہے کہ پیسہ کہاں سے ایڈجسٹ کیا۔ 
ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کی وجہ سے غیر یقینی کی صورتحال ہے جو اگلے چند دنوں میں ختم ہو جانی چاہئے۔ پی ٹی آئی کی حکومت رہی تو میں بھی برقرار رہوں گا لیکن اگر دوسری حکومت آئی اور اس نے مجھے وزیر رہنے کا کہا تو نہیں رہوں گا، میں پی ٹی آئی کا منتخب سینیٹر ہوں، لوٹا نہیں ہوں۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ سٹیٹ بینک کے مطابق معاشی خسارہ نہیں بڑھے گا جبکہ ہمارے پاس 34 دن کا ڈیزل پڑا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ ریکوڈک کے بارے میں بڑی خوشخبری دینے والے ہیں اور اس حوالے سے آج شام تک فیصلہ ہو جائے گا۔ 

مصنف کے بارے میں