اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری اور سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی آمنے سامنے آگئے ہیں ۔
اپنے ٹویٹ میں وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فوادچودھری کاشبرزیدی کے بیان پرردعمل میں کہا ہے کہ تجاویز دینے سے بہتر ہے ٹیکس کے نظام پر کام کریں جو آپ کو آتا ہے۔ آئین اور عمرانی معاہدے کی آپ کو الف ب کا بھی نہیں پتہ ۔معذرت کے ساتھ آپ وہ کام بھی نہیں کر سکے جو آپ کو آتا تھا۔
سابق وفاقی وزیر شبر زیدی نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ میرے آآبا و اجداد نے پاکستان بنایا اور میں نے چالیس سال اس ملک کی خدمت کی۔ اپنے شعبے میں سب سے زیادہ ٹیکس دیا۔
انہوں نے کہا کہ میرا فرض ہے کہ اس ملک کے غریب عوام کے لئے کچھ کیا جائے۔ سیاست کی موجودہ شکل خوفناک حد تک خراب ہے۔ پاکستان کو ایک نیا عمرانی معاہدہ کرنا ہوگا۔ 1973 کا آئین موثر نہیں۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت آتے ہی وزیر اعظم عمران خان نے شبر زیدی کو ایف بی آر کے چیئرمین بنایا تھا ۔اور انہیں ہدایت کی تھی کہ وہ ملک ٹیکس نظام میں اصلاحات کریں۔
تاہم بعدازاں شبرزیدی نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ان وزیر خزانہ حفیظ شیخ کے ساتھ اختلافات تھے۔
استعفے کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں شبر زیدی کا کہنا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا چیئرمین تبدیل کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ملنے والا، جب تک اس مائنڈ سیٹ کو تبدیل نہ کیا جائے جو کوئی بھی آ جائے اس سسٹم کو تبدیل نہیں کر سکتا۔ شبر زیدی نے کہا کہ مجھے اسلام آباد کی بیوروکریٹک آب و ہوا راس نہیں آئی۔
سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ میں اپنے ساتھ چلنے والے پروٹوکول سے بیزار تھا، میرے ساتھ رینجرز کی دو گاڑیاں ہوا کرتی تھیں جنہیں بار بار منع کرنے کے باوجود بھی وہ میرے ساتھ ساتھ چلتے تھے، شبرزیدی نے کہا کہ میں ان سے کہتا کہ مجھے پروٹوکول کی ضرورت نہیں مگر وہ کہتے کہ یہ ہماری ڈیوٹی ہے ہم آپ کے ساتھ رہیں گے۔
سابق چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے کہا کہ میرے اہل خانہ نے اور میں نے اب یہ فیصلہ کیا ہے کہ کوئی سیاسی یا انتظامی عہدہ نہیں لوں گا۔ انہوں نے کہا اس استعفے کی وجہ سے عمران خان کی امیدوں پر پورا نہ اتر سکنے پر زیادہ شرمندگی ہے۔
سابق چئیرمین ایف بی آرنے بطورايف بی آرچيئرمين اپنی کارکردگی کو10 ميں سے 5 نمبر دیئے، انہوں نے کہا کہ ادارے میں جونیئر افسروں کو تبدیلی نہیں سرکاری نوکری اور پوسٹنگ عزیز ہے، ہمیں نوجوان افسروں میں سرکاری نوکری کے حوالے سے پیدا شدہ مائنڈ سیٹ بدلنا ہوگا۔
ملکی ریونیو کے نظام پر بات کرتے ہوئے شبر زیدی نے کہا کہ سٹیٹ بینک کی طرز کا پاکستان ریونیو سسٹم بنانا چاہیے جو کہ سرکاری نہیں ہونا چاہیے، پھر ہی سرکاری نوکری کا مائنڈ سیٹ بدلے گا۔