لاہور: بڑے کیس کا بڑا فیصلہ آج ہو گا۔موٹروے گینگ ریپ کیس میں ملوث مرکزی ملزم عابد ملہی اور شفقت علی کو آج سزا سنائی جائے گی ۔پولیس نے ڈیٹا بینک کی مدد سے مرکزی ملزم عابد ملہی کا سراغ لگایا تھا۔ زیرحراست افراد کی نشاندہی پر دوسرے ملزم شفقت کو پکڑا تھا۔
دو دن قبل لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے موٹروے زیادتی کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔عدالت میں ملزموں کے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 342 کے تحت بیانات قلمبند کیے گئے۔عدالت کے روبرو فارنزک ٹیم، ڈولفن اہلکار سمیت 37 کے قریب گواہان پیش ہوئے۔
پراسکیوشن نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ملزموں کیخلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں، ملزم عابد ملہی کا ڈی این اے جائے وقوعہ سے میچ کر کے گرفتار کیا گیا جبکہ ملزم شفقت علی نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنا جرم قبول کیا۔
ملزم عابد ملہی کو متاثرہ خاتون نے مجسٹریٹ کے سامنے شناخت کیا، ملزموں نے سنگین جرم کا ارتکاب کیا لہذا شواہد اور گواہوں کے بیانات کی روشنی میں قانون کے مطابق سزا دی جائے۔
دوسری جانب ملزمان کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ سی ڈی آر کے مطابق ملزم شفقت کی موجودگی ظاہر نہیں ہوتی جبکہ شناخت پریڈ گرفتاری کے بائیس دن بعد کرائی گئی۔اور فوجداری کی دفعہ ایک سو چونسٹھ کے تحت بیان ایک ماہ اٹھارہ دن کی تاخیر اور دباؤ کے تحت کرایا گیا۔
موٹر وے واقعہ پر گزشتہ برس مقدمہ درج کیا گیا ۔سیکیورٹی کی وجہ مقدمے کا جیل میں ہی ٹرائل کیا گیا ۔عدالت نے ٹرائل کے دوران متاثرہ خاتون کے علاوہ 40 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے۔
واضح رہے کہ موٹر وے زیادتی کیس کا واقعہ ستمبر 2020 میں پیش آیا تھا، ملزمان نے سیالکوٹ موٹر وے پر خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔