اسلام آباد: ملک بھر میں کورونا وائرس کی صورتحال دوبارہ خطرناک ہوگئی ہے۔ کورونا مثبت کیسز کی شرح 9.5 تک پہنچ گئی۔ حکومت نے سخت فیصلوں کا اعلان کردیا۔
این سی او سی کی طرف سے جاری اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک بھر میں کورونا سے مزید 42 اموات رپورٹ ہوئیں۔ مجموعی اموات کی تعداد 13 ہزار 799 ہو گئی۔
گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 40 ہزار 946 کورونا ٹیسٹ کیے گئے۔ مزید 3 ہزار 876نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ملک میں کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 6 لاکھ23 ہزار135 ہو گئی۔
گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ایک ہزار 446 افراد کورونا سے صحت یاب۔ملک بھر میں کورونا سے صحت یاب افراد کی مجموعی تعداد 5 لاکھ 79 ہزار 760 ہو گئی۔ملک بھر میں کورونا کے فعال کیسز کی تعداد 29 ہزار576 ہو گئی۔
ادھر ملک بھر میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث وفاقی حکومت کی جانب سے سخت فیصلوں کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے جس سے متعلق حتمی فیصلہ پیر کے روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے خبردار کیا ہے کہ ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح اسی طرح رہی اور عوام کی جانب سے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو پیر کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں سخت اقدامات کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا ویکسین کی خریداری کیلئے چین کی دو کمپنیوں کیسنو بائیو اور سائنو فام سے معاہدہ ہو گیا ہے اور ویکسین کی پہلی کھیپ 25 مارچ اور دوسری 30 مارچ کو پاکستان پہنچے گی جبکہ اس وقت ملک بھر میں 60 برس اور اس سے زائد عمرکے افراد کو کورونا ویکسین لگانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
ملک بھر میں سب سے پہلے ڈاکٹرز اور ہیلتھ ورکرز کو کورونا ویکسین لگائی گئی جس دوران ہزاروں فرنٹ لائن ورکرز ویکسین لگوانے والوں میں شامل ہوئے جس کے بعد 10 مارچ سے 60 برس اور اس سے زائد عمرکے افراد کو کورونا ویکسین لگانے کا سلسلہ شروع کیا گیا اور اب تک ہزاروں افراد ویکسین لگوا چکے ہیں۔
اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ زیادہ عمر کے رجسٹرڈ افراد کو ویکسین پہلے لگائی جائے گی جس کیلئے ویکسی نیشن سینٹرز قائم کئے جا چکے ہیں اور بہت سے معمر افراد ویکسین لگوا بھی چکے ہیں جبکہ اس حوالے سے مزید تفصیلات آج جاری کی جائیں گی۔