اسلام آباد:میاں نواز شریف نے احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی اور اس دوران جب میاں نواز شریف سے صحافی سے جب سوال کیا کہ جن جن لوگوں پر آپ کے احسان ہیں وہ آپ کو بھول گئے، چوہدری نثار نے رات پروگرام میں شکوے کیے ہیں آپ بلا کر انہیں کیوں نہیں مناتے تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ حضرت علی ؓکا قول پڑھ لیں جس سے نیکی کرو اس کے شر سے ڈرو۔
ذرائع کے مطابق میاں نوا زشریف آج احتساب عدالت پیشی کے موقع پر خوشگوار موڈ میں نظر آئے اور انہوں نے صحافیوں کے سوالوں کا ہنستے ہوئے جواب دیا اور کہا کہ نئے ریفرنس، پہلے ریفرنس پر خول چڑھا دیا گیا،واجد ضیا کو یہ بھی نہیں پتہ تھا کہ رپورٹ کے اندر کیا ہے،واجد ضیا نے لکھی لکھاہی رپورٹ پر دستخط کیے ہیں،صرف میرے والد کے کاروبار کے پیچھے ہی پڑے ہوئے ہیں،ہمیں اللہ تعالی نے 1937 سے نوازنہ شروع کیا۔
مشرف کے سکیورٹی مانگنے کے سوال پر نواز شریف نے طنزیہ طور پر ہنستے ہوئے جواب دیا کہ ان پر صرف ہنسی ہی آتی ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ رات ایک خبر گردش میں تھی کہ وزیر اعلیٰ کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے جس پر نواز شریف کے ساتھ کھڑے چوہدری تنویر نے لقمہ دیا کہ اس کی تردید آ گئی ہے آپ لوگ اخبار پڑھ لیں جبکہ نواز شریف نے کہا کہ میرا خیال ہے جس مقصد کے لیے آئے ہیں وہی پورا کریں۔
ایک سوال کہ جسٹس دوست محمد کی ریٹائرمنٹ پر کیا کہیں گے انہوں نے فل کورٹ ریفرنس میں شرکت نہیں کا نواز شریف نے جواب دیا کہ جی مجھے نہیں معلوم اور مجھے نہیں پتہ اس بارے میں۔میاں نواز شریف نے مسکراتے ہوئے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ دلیپ کمار کی فلم جیسے حال ہے کہ جب اس کی بیوی کو جب پیار نہ ملا تو اس نے دلیپ کمار کے بیڈ روم کو ہی آگ لگا دی۔