لاہور : چیئرمین پنجاب ریونیو اتھارٹی ڈاکٹر راحیل احمد صدیقی نے اپنے آفس میں پاکستان بیوٹی پارلر ایسوسی ایشن کے نمائندگان سے ملاقات کی ۔ ملاقات میں بیوٹی پارلرز اور سیلونز میں انوائس مانیٹرنگ سسٹم کی تنصیب کے حوالے سے معاملات طے پائے ۔
چیئرمین پنجاب ریونیو اتھارٹی نے بیوٹی پارلر ممبران کو سسٹم کے استعمال اور ٹیکس کی رقم کی منتقلی کے طریقہ کار سے آگاہ کیا۔ اُنھوں نے بتایا کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی کے ساتھ رجسٹرڈ پارٹنر بیوٹی پارلز میں BIMSکی تنصیب کے بعد ہر پکی رسید کے ساتھ خود کار نظام کے تحت ٹیکس کی رقم خود بخود ٹیکس اتھارٹی کو وصول ہو جائے گی جس میں کسی تیسرے ہاتھ کی خورد بُرد کا کوئی عمل دخل نہیں ہو گا۔ ٹیکس ادا کرنے والے پارلرز کی پنجاب ریونیو اتھارٹی کے میڈیا سیل سے بھی تشہیر کی جائے گی اور ریسٹورانٹس انوائس مانیٹرنگ سسٹم کی طرح اُن پارلرز پر آنے والے کسٹمرز کے لیے بھی امانت سکیم متعارف کروائی جائے گی جو خودبیوٹی پارلرز کے کاروبار میں بھی اضافے کا باعث بنے گی۔
راحیل احمد صدیقی نے بیوٹی پارلر ایسوسی ایشن کے نمائندگان کو خوشخبری سناتے ہوئے بتایا کہ ایسے بیوٹی پارلرز جو محکمے کی کاروائی سے قبل خود کو رضاکارانہ طور پر بمز BIMS سے رجسٹرڈ کروا لیں گے۔ اُن سے 16%کی بجائے صرف5% سیلز ٹیکس وصول کیا جائے گا بصورت دیگر اُنھیں ٹیکس میں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی اور اُن سے صوبے میں خدمات کی فراہمی پر لاگو 16% ٹیکس ہی وصول کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی کسی شعبہ کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برت رہی خدمات مہیا کرنے والے تمام شعبوں کو بتدریج ٹیکس نیٹ میں لایا جا رہا ہے۔ چیئرمین پی آر اے نے کہا کہ اتھارٹی نے ہمیشہ اپنے سٹیک ہولڈرزکے لیے آسانی پیدا کی ہے اور ان کے مطالبات کا احترام کیا ہے جواب میں صرف اُن سے اپنی قومی ذمہ داری پوری کرنے کا تقاضا کیا جاتا ہے۔ سٹیک ہولڈز کو بھی ریاست کی جانب اپنے فرائض پورے کرنے چاہئیں۔ میٹنگ میں بیوٹی سیلون مالکان کو عملی طور پربیوٹی پارلر انوائس مانیٹرنگ سسٹم کا استعمال سیکھایا گیا۔
ایسوسی ایشن کی جانب سے راحیل احمد صدیقی کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی اور صوبے کے وسائل میں اضافے کے لیے اُن کی کوششوں کو سراہا گیا۔