نیویارک : اونٹنی کے دودھ کے بارے میں یہ ثابت ہے کہ یہ متعدد موذی بیماریوں میں بے حد مفید ہے ۔یہ چھوٹے قد والے خواتین و حضرات کو قد بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔ اسی طرح یہ مرد وں کے لئے قوت باہ اضافہ کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے،یہی وجہ ہے کہ عربوں میں اونٹنی کا دودھ آج بھی بے حد مقبول اور رغبت سے استعمال کیا جاتا ہے۔اسی بات کے پیش نظر مغربی تحقیق کاروں نے اس پر کام شروع کیا۔
اونٹنی کے دودھ کی انڈسٹری ابھی امریکہ میں زیادہ پرانی نہیں ہوئی، آہستہ آہستہ اونٹنی کے دودھ کی مارکیٹ میں فراہمی بڑھ رہی ہے۔اونٹنی کے دودھ میں بہت زیادہ وٹامنز اور منرلز پائے جاتے ہیں۔دوکوہان والے اونٹ میں عریبین اونٹ کی نسبت چربی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔مردانہ قوت میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ ،اونٹنی کا دودھ خون میں چربی کی سطح کو کم رکھتا ہے قطع نظر اس کے کہ اس دودھ میں فیٹ کی مقدار عام دودھ سے زیادہ ہوتی ہے اور گائے اور بکری کے دودھ کے مقابلے میں اس میں پروٹین بھی وافر پائی جاتی ہے۔
گائے کے دودھ کے مقابلے میں اونٹنی کے دودھ میں وٹامن سی تین گنا اور آئرن دس گناہ زیادہ ہوتا ہے۔ یہی نہیں اس میں میگنیشئم، میگنیز، زنک ، پوٹاشیم، کاپر، سوڈیم، وٹامن بی اور Unsaturatedفیٹی ایسڈز بھی گائے کے دودھ کے مقابلے میں زیادہ ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے اسے حاصل کرنا خاصا مشکل ہے لیکن اب امریکہ اور دیگر ممالک میں یہ صورت حال بدل رہی ہے لیکن اب بھی امریکہ میں صرف 5000اونٹ پائے جاتے ہیں۔اب دیگر کئی ریاستوں میں بھی اونٹنی کے دودھ کی تقسیم، اسے جراثیم سے پاک کرنے کے مراحل سے متعلق قوانین بنائے جا رہے ہیں، کیونکہ اب تک تو اونٹنی کے دودھ کو صرف طبی ضرورتوں کے تحت ہی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
تاہم مارکیٹ میں سپر سٹوروں کے شیلفوں میں اس کے فروزن پیکٹوں میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ حال ہی میں کیلفورنیا اور نیویڈا کے علاقوں میں دودھ کی سولہ اونس کی بوتل 25.99ڈالر میں فروخت ہو رہی ہے اور یہ ڈیزرٹ فارمز کی طرف سے آن لائن بھی فروخت ہو رہا ہے اور اس کی ایک بوتل کی قیمت 18 ڈالر ہے۔