اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنا سیاستدانوں کا سب سے بڑا جرم ہے ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں وفاداروں کی اکثریت ہے جب کہ پی ٹی آئی میں 75 فیصد بےوفا لوگ موجود ہیں، وقت بتائے گا پی ٹی آئی والےکس حدتک پارٹی سے وفادار ہیں۔جتنے وردی والوں کے جوتے عمران خان نے چاٹے ہیں شاہد ہی کسی لیڈر نے چاٹے ہوں۔
قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ پی ٹی آئی نےکیوں پبلش نہیں کی؟ سنی اتحاد کونسل والے ایوان میں ایک اور سین کریٹ کرنا چاہتے ہیں، اپوزیشن میں شامل بہت سے اراکین کو ن لیگ کے پارٹی ٹکٹس لے کر دیئےتھے۔
خواجہ آصف نے سوال اٹھایا کہ پی ٹی آئی کا 200 ارب ڈالر لانے کا دعویٰ کدھر گیا، ایک کروڑ نوکریوں اور 50 لاکھ گھروں کا دعویٰ کہاں گیا؟ پی ٹی آئی دور میں کےپی حکومت کے قرضے میں 900 ارب کا اضافہ ہوا، اپوزیشن بتائے وطن کےخلاف آئی ایم ایف کو خط کس نےلکھا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ کون لوگ تھےجو جناح ہاؤس پہنچے، یاسمین راشد، صنم جاوید، محمودالرشید پٹورای ہیں کیا؟ اگر فوج ان کی ہے تو 9 مئی کی معافی مانگیں یہ ایوب خان کا دور نہیں جس کو 65 سال گزر گئے اگر فوج اور شہدا ان کے ہیں تو یہ پھر معافی مانگیں اگر ملک ان کا ہے تو آئی ایم ایف کو خط لکھنے پر معافی مانگیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کار کی ڈگی میں چھپا کر جنرل باجوہ کے سسر جنرل اعجاز امجد کے گھر لے جایا گیا اور وہاں انکی جنرل باجوہ سے ملاقات کروائی گئی اور وہاں انکے سامنے اتنے بچھے کہ بس پاؤں کو ہاتھ لگانا باقی رہ گیا تھا، یہ سب عون چوہدری نے بتایا جو یہاں بیٹھے ہوئے ہیں۔