ریاض: وزارت مذہبی امور نے 35 پاکستانی حجاج کے انتقال کی تصدیق کر دی۔ 20 پاکستانیوں کی اموات مکہ میں، 6 مدینہ میں ، 4 منی میں، 3 عرفات میں اور 2 مزدلفہ میں ہوئیں۔
ڈی جی پاکستان حج مشن عبدالوہاب سومرو کا کہنا تھا کہ درجہ حرارت 50 ڈگری ہونے کے سبب یہ ایک مشکل حج تھا، عازمین کو بے یارومددگار چھوڑنے کے سوشل میڈیا پر الزامات بے بنیاد ہیں، ہم سعودی حکومت کی مہیا کردہ معلومات پر بھروسہ کرتے اور بعد ازاں خود بھی تصدیق کرتے ہیں۔
عبدالوہاب سومرو نے کہا ہے کہ اس سال حج کے دوران پاکستانیوں کی شرح اموات گزشتہ سال کے مقابلے میں کم رہی، جاں بحق پاکستانیوں کی تدفین مکہ کے الشرائع قبرستان اور جنت البقیع میں کی گئی۔ کسی بھی حاجی کی وفات ہونے کی صورت میں ہمیں اطلاح دی جاتی ہے ، سعودی حکومت نے ایک نظام مرتب کیا ہوا ہے جس کے تحت ورثاء سے باقاعدہ تدفین کی اجازت مانگی جاتی ہے ، اسکے بعد غسل دے کر حرمین میں نماز جنازہ ادا کر کے تدفین کی جاتی ہے یا پھر وارثین کی خواہش کے مطابق کسی حاجی کی میت پاکستان پہنچانے کے انتظامات کیے جاتے ہیں ۔
سعودی حکومت کے نظام کے تحت ورثاء سے تدفین کی اجازت مانگی جاتی ہے، بعد میں غسل دے کر حرمین میں نمازِ جنازہ ادا کر کے تدفین کی جاتی ہے یا پھر وارثین کی خواہش کے مطابق حاجی کی میت پاکستان پہنچانے کے انتظامات کیے جاتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی حکومت ان معاملات میں ہمارے ساتھ تعاون کرتی ہے۔'
واضح رہے کہ مکہ مکرمہ میں رواں حج سیزن کے دوران ہیٹ ویو سے جاں بحق حاجیوں کی تعداد 922 تک پہنچ گئی ہے ۔