ریاض: حج کے دوران ہیٹ ویو سے جاں بحق حاجیوں کی تعداد 922 تک جا پہنچی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ عرب سفارتکار کا کہنا ہے کہ جاں بحق مصری حاجیوں کی تعداد ہی کم سے کم 600 تک ہے۔ جاں بحق دیگر حاجیوں کا تعلق اردن، انڈونیشیا، ایران، سینیگال، تیونس اور عراق سے ہے۔تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ان ملکوں کے حاجیوں کی اموات ہیٹ ویو ہی سے ہوئی یا نہیں۔ اردن کے 20 لاپتا حاجیوں کی تلاش بھی جاری ہے۔
خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ سفارتی ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں سے کئی مصری شہری غیر رجسٹرڈ بھی تھے ، ایک سفارتکار نے بتایا کہ جاں بحق حاجیوں میں 68 بھارتی شہری بھی شامل ہیں، چند بھارتی شہری لاپتہ بھی ہیں، انڈونیشیا، ایران، سینیگال، تیونس اور عراق کے خود مختار خطے کردستان نے بھی اپنے اپنے ملک کے حجاج کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی.
سعودی عرب نے حجاج کی اموات کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی ہیں،اگرچہ کہ اس نے صرف اتوار کو ہی گرمی سے تھکن کے 2,700 سے زیادہ واقعات رپورٹ کیے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسا ہر سال ہوتا ہے، ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ اس سال یہ غیر معمولی حد تک زیادہ ہے۔ایک عرب سفارت کار نےبتایا کہ تمام اموات گرمی کی وجہ سے ہوئیں، حجاج کرام کے مرنے کی خبریں سامنے آنے کے بعد لاپتہ حجاج کی تلاش میں ان کے رشتہ داروں اور اہلخانہ نے اسپتالوں سے رابطے اور آن لائن درخواستیں دینا شرع کردیں۔
واضح رہے کہ اس سال 18 لاکھ افراد نے حج کا فریضہ انجام دیا۔ حج کے دوران درجہ حرارت 51.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔