لاہور: ترجمان تحریک انصاف نے سابق جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی کے انٹرویو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسد عمر کو چیئرمین یا پارٹی فیصلوں سے اختلاف تھا تو وہ پہلے ہی منصب سے الگ ہو جاتے، اسد عمر پارٹی پر مشکل وقت سے پہلے یہ موقف اختیار کرتے ہوئے الگ ہو تے تو اس میں وزن ہوتا۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اسد عمر کے خیالات میں ابہام ہے، سپریم کورٹ کی جانب سے موقع دیے جانے پر ڈیل کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے بھی ان کے خیالات میں کنفیوژن ہے۔
سابق سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف اسد عمر کے کاشف عباسی کو آج رات دیے گئے انٹرویو پر سیکرٹری اطلاعات تحریک انصاف رؤوف حسن کا ردعمل pic.twitter.com/cUQzUHgIxq
— PTI (@PTIofficial) June 19, 2023
خیال رہے کہ نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اسد عمر کا کہنا تھا کہکہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ٹکراؤ کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کرتا اس لیے عہدہ چھوڑا۔
اسد عمر نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں تحریک انصاف نے ایک کروڑ 68 لاکھ ووٹ لیے جب کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے مجموعی طور پر سوا 2کروڑ ووٹ لیے، اس لیے سیاسی طور پریہ نہیں کہہ سکتےکہ جنہیں سوا 2 کروڑ لوگوں نے ووٹ ڈالا ان سے سیاسی مسائل حل کرنے کے لیے بات نہیں کروں گا۔