اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ میں عارف علوی کو صدر نہیں مانتاجسے قانون کا نہیں پتا اسے صدر نہیں مانتا ۔ آئی ایم ایف کی تمام شرائط مان لی گئی ہیں۔ ایک آدھ روز میں آئی ایم ایف سے معالات طے پاجائیں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ خرم دستگیر نے بات کسی اور تناظر میں کی۔ پچھلی حکومت اتنی نااہل تھی کہ قانون سازی کیلئے بھی فوج کو مداخلت کرنا پڑتی تھی۔ نیب قوانین میں ڈپٹی چیئرمین کی گنجائش موجود ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جھوٹے الزام پر بھی سزا ہوتی ہے۔ جو الزام لگاتا ہے ثبوت بھی اس نے دینا ہوتے ہیں۔ راجہ ریاض کو اپوزیشن لیڈر مانتا ہوں۔ مفتاح اسماعیل ناکام نہیں ہوئے ۔
انہوں نے مبینہ خط پر عمران خان کے جوڈیشل کمیشن کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جب عمران خان حکومت میں تھے تو اس وقت انہوں نے کمیشن کیوں نہیں بنایا؟ یہ سب جھوٹے ہیں ان کا بیانیہ پٹ چکا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پرویز الہٰی نے کان میں کہا کہ خواجہ تیری نواز شریف سے قربت ہے کہ میاں صاحب سے بات کریں کہ ہم سے جو غلطیاں ہوئی ہیں انہیں معاف کردیں۔ اب ہم نے آگے مل کر چلنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ پی ڈی ایم اے کو آئندہ الیکشن اکٹھے لڑنا چاہیے۔ تمام جماعتوں کی حکومت ہے چاروں صوبوں تقریباً ہماری اکثریت ہے اسی لیے ہم مل کر الیکشن لڑیں گے تو آئندہ بھی حکومت بنائیں گے۔