اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے ایف بی آر نے ری فنڈ کا نظام خودکار بنایا ہے اگر فارماسیوٹیکل والوں کا ری فنڈ رک گیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ان کی دستاویزات پوری نہیں ہیں ۔حکومت کو اس طرح کے مشکل فیصلے سے واپس نہیں ہٹنا چاہئے۔
سینیٹر شوکت ترین بھی سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں شریک ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ فارماسیوٹیکل کمپنیز کے لیے سیلز ٹیکس دستاویزی بنانے کے لیے کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ادویات سازی کے ساتھ وہی فیکٹری جوسز بنا رہی ہیں ۔ادویات ساز میک اپ کا سامان بنارہے ہیں اور سیلز ٹیکس نہیں دیتے اگر انہیں 17 کے بجائے کم سیلز ٹیکس لگائیں گے تو یہ ادا ہی نہیں کریں گے۔