کولمبو: سری لنکا میں کورونا ایس اوپیز پر عمل درآمد کرانے کی ذمہ دار فوج نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مسلمانوں کی تذلیل کی جس کی ویڈیو وائرل ہونے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا میں لاک ڈاؤن کے دوران کورونا ایس اوپیز پر عمل درآمد کرانے کے دوران فوج نے مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا اور ان کی تذلیل کرتے ہوئے تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسلمانوں کو سڑکوں پر ہاتھ کھڑے کرنے اور گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا جا رہا ہے جب کہ ایک قصبے میں مسلمان شہریوں کو روڈ پر گھسیٹا بھی گیا۔
ویڈیوز میں یہ بھی دیکھا جا رہا ہے کہ دیگر قومیتوں کے افراد کے ساتھ نرم دلی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے اور انہیں معمولی تنبیہ کے بعد واپس گھر جانے کی اجازت دیدی گئی۔ ان ویڈیوز پر صارفین نے شدید احتجاج کیا تھا۔
سری لنکا کی حکومت نے مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھنے پر فوج کے خلاف انکوائری کا حکم دیدیا ہے جب کہ اس سلسلے میں پہلے ہی ایک ایریا انچارج کو معطل کیا جا چکا ہے جس نے ریستوران جانے والے مسلمان کے ساتھ بدتمیزی کی تھی۔
سری لنکن فوج کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسے تمام فوجی اہلکاروں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی جن کے خلاف مسلمان شہریوں پر تشدد کرنے یا غیر اخلاقی سزائیں دینے کے شواہد مل گئے۔