کوئٹہ : کوئٹہ پولیس نے بلوچستان اسمبلی کے احاطے میں ہنگامہ آرائی ،پولیس سے جھگڑے ،جان سے مارنے کی دھمکیاں اور گیٹ کو تالا لگانے پر اپوزیشن ارکان کے خلاف 17مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔
نیو نیوز کے مطابق کوئٹہ کے بجلی روڈ تھانے میں سب انسپکٹر محمد ناصر کی مدعیت میں بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈووکیٹ، احمد نواز، اخترحسین لانگو، ثناء بلوچ، شکیلہ دہوار، واحد صدیقی، حمل کلمتی ، عزیز اللہ آغا، نصیر شاہوانی، نصر اللہ زہری، زابد ریکی، اكبر مینگل، اصغر ترین، حاجی نواز کاکڑ، شام لعل، بابو رحیم مینگل اورمولوی نور اللہ پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمے میں 17 دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ایف آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن ارکان سمیت 200 سے250 بلوائیوں نے راستے میں کیمپ لگا کرر کاوٹ پیدا کی اور لاؤڈ اسپیکر سے اعلانات کیے گئے کہ کسی بھی طرح بجٹ اجلاس کو روک کر اسمبلی کا گھیراؤ کرنا ہے،بعد ازاں ان افراد نے اسمبلی کے گیٹ بند کرکے پولیس کو دھکا دینا شروع کردیا ۔
پولیس نے مظاہرین کو آگاہ کیا کہ مجمع لگا کر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب نہ بنیں اور دہشت گردی کا بھی خطرہ ہے تاہم اپوزیشن کے ارا کین اسمبلی اور بلوائیوں نے پولیس کی ایک نہ سنی اور مشتعل ہوکر پولیس کے ساتھ جھگڑنا شروع کردیا اور پولیس اہلکاروں بہادر خان، محمد نذیر، عبدالمالک، علاؤ الدین اورسلیم شاہ کو تشدد کرکے شدید زخمی کردیا اور ان کی وردی پھاڑدی۔
مظاہرین نے اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے آنے والے اراکین پر بھی حملہ کیا اور دفعہ 144كی خلاف ورزی کرکے کورونا وائرس کے پھیلاؤکا سبب بھی بنے، لہذا ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، پولیس نے مقدمہ درج کرکے محمد بلال کو تفتیشی افسر مقرر کردیا ہے۔