کراچی: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ امریکا کے ذریعے آئی ایم ایف سے شرائط منوانا قوم کے لئے اچھا ثابت نہیں ہوگا۔ وفاقی بجٹ پر شہباز شریف کے کہنے پر حکومت نے یو ٹرن لیا۔ آنے والے دنوں میں پٹرولیم منصوعات مذید مہنگی ہونگی۔
مسلم لیگ ہاؤ س کارساز کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 27 فیصد اضافے سے اشیاء خورونوش کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوجائیگا۔ حکومت نے شہباز کے کہنے پر یو ٹرن لیا ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ملک میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے قرضے دینے بند کر دیئے ہیں آئی ایم ایف پروگرام معطل ہے۔۔ ملازمین کے الاؤنس سے ٹیکس لینے کی مذمت کرتے ہیں بجلی کی قیمتیں بڑھنے نہیں دینگے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر کو نیب بنانے کی مذمت کرتے ہیں اس اقدام سے بزنس مین حراساں ہونگے۔ ایف بی آر میں عوام کا 750 ارب روپے رکھا ہوا ہے جو واپس کرنا ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پٹرولیم لیوی حکومت نے 610 اب روپے رکھی ہے۔700 ارب روپے ایف بی آر میں انکم ریٹرنس کے رکھے ہیں۔صوبوں کا ٹوٹل سرپلس 11 ارب آر ہا ہے۔ بچوں کے دودھ اور دیگر اشیاء پر شہباز شریف ٹیکس کم کروانے میں کامیاب ہوئے۔ اسسٹنٹ کمشنر کو اختیارات دیئے گئے ہیں کہ وہ عام آدمی کو شک کی بنیاد پر گرفتارکرسکتا ہے ۔