واشنگٹن: اسرائیل کو نشانہ بنانے اور 'اصلاحات نہ ہونے کے باعث امریکا نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے دستبرداری کا اعلان کر دیا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلے نے روس، چین، کیوبا اور مصر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کا مذاق اڑانے اور منافقت کرنے والی تنظیم کا مزید رکن نہیں رہ سکتے۔
نکی ہیلے کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کو نشانہ بنانے سے ظاہر ہے کہ کونسل انسانی حقوق کی فکر کرنے سے زیادہ تعصب میں مبتلا ہے۔نکی ہیلے نے ان ممالک کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جو امریکا جیسی اقدار رکھتے ہیں لیکن 'اسٹیٹس کو چیلنج کرنے کے لیے سنجیدہ نہیں ہیں'۔
امریکا کے اس فیصلے پر اقوام متحدہ اور برطانیہ کی جانب سے افسوس کا اظہار کیا گیا ہے , اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ امریکا انسانی حقوق کونسل سے دستبردار ہونے والا پہلا ملک ہے۔
واضح رہے کہ انسانی حقوق کونسل نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف بھی قرارداد منظور کی تھی , امریکا نے یہ اقدام ایک ایسے وقت میں اٹھایا ہے جب حال ہی میں اس نے پیرس کلائمیٹ ایگریمنٹ اور 2015 کا ایران جوہری معاہدہ معطل کیا تھا۔
ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر تارکین وطن کے بچوں کو والدین سے جدا کرنے پر بھی امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔