کوئٹہ: کوئٹہ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عمران زرکون نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران کوئٹہ کے لئے نیا ماسٹر پلان ترتیب دیا جائے گا کیونکہ پرانے ماسٹر پلان کی مدت 2008ء میں ختم ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے صوبائی دارالحکومت کے لئے نہ تو نیا ماسٹر پلان بنایا جاسکے اور نہ ہی پرانے ماسٹر پلان پر عملدرآمد کیا جاسکا۔ انہوں نے ڈی جی کیو ڈی اے کے عہدہ سنبھالتے ہی سب سے پہلے کوئٹہ ماسٹر پلان بنانے کے احکامات جاری کئے اور یہ ماسٹر پلان 2017-18ء کے بجٹ میں بھی منظور کیا گیا جوآئندہ بیس سال یعنی 2037تک کے لئے ہوگا۔
ڈی جی کیو ڈی اے عمران زرکون نے کہا کہ ماسٹر پلان کے علاوہ بھی کوئٹہ شہر کی جدید خطوط پر تعمیر ناگزیر ہوچکی ہے جس کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی 2017-18ء کی اسکیموں میں کئی اہم منصوبے شامل کئے گئے ہیں جس میں قمبرانی لنک روڈ، کوئٹہ شہر کے نواحی علاقوں میں چار مختلف مقامات پر اراضی خرید کر 359ملین کی لاگت سے قبرستان بنائے جائیں گے۔ منیراحمد بادینی روڈ جو سریاب کوئٹہ کو مشرقی بائی پاس سے ملائے گا اس روڈ کی تعمیر اور بحالی کے لئے 23ملین کی رقم مختص کی گئی ہے۔ قمبرانی لنک روڈ سریاب سے مغربی بائی پاس تعمیر لنک روڈ از سریاب تا مغربی بائی پاس براستہ قمبرانی کی تعمیر کے لئے 376.4ملین رقم مختص کی گئی ہے جس کی کل لمبائی ساڑھے تین کلومیٹر ہوگی۔
ڈی جی نے مزید بتایا کہ محکمہ کیوڈی اے کو یہ اعزاز حاصل رہا ہے کہ محکمہ نے صوبائی دارالحکومت میں کئی شاہانہ ہاؤسنگ اسکیمیں متعارف کرائیں جبکہ حال ہی میں مکمل ہونے والی زرغون ہاؤسنگ اسکیم میں بھی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ آئندہ بھی نواحی علاقوں میں سستی ہاؤسنگ اسکیمیں متعارف کرائی جائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ متوسط وغریب طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو سر چھپانے کے لئے گھر میسر آسکیں۔