اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ سڑک پر پھرتے شخص کو کہا گیا آؤتمہیں انصاف دیں۔پوچھتا ہوں ملک کے ساتھ ظلم کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ فیصلے دینے والوں کو اب بھی سوچنا ہوگا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف او رپاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمدنوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا جس میں چیف منسٹر سولر پینل فنانسنگ سکیم سے متعلق امور کاجائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے سولر پینل فنانسنگ سکیم کو آسان تر بنانے کا حکم دیا۔
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے سکیم کے اجرا کے لئے کارروائی جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ سیکرٹری انرجی نعیم رؤف نے چیف منسٹر سولر پینل فنانسنگ سکیم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی ۔ پائلٹ پراجیکٹ کے تحت مختلف مقامات پر چیف منسٹر سولر پینل فنانسنگ سکیم کا ٹیسٹ رن شروع کردیا گیا۔ مختلف مقامات پر نصب سولر پینل سسٹم کی ریڈنگ اورکارکردگی کا مشاہدہ کیاجائے گا۔
سولر پی وی ایپ کے ذریعے سولر سسٹم کی آن لائن مانیٹرنگ جاری ہے۔ ٹیسٹ رن کی کامیابی کا جائزہ لے کر 14اگست سے سکیم لانچ کردی جائے گی۔ 8800 پر بل ریفرنس نمبر اورکمپوٹرائزڈ شناختی کارڈ نمبر بھیج کر سکیم کے لئے اہلیت چیک کی جائے گی ۔
پی آئی ٹی بی کی قرعہ اندازی کے بعد کامیاب صارفین کو ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کیاجائے گا۔ ضلعی انتظامیہ اور ڈسکوز (ڈسٹری بیوشن کمپنی) قرعہ اندازی میں کامیاب صارف کے کوائف کی تصدیق کریں گے ۔ سکیم کے پینل مارکیٹ میں فروخت ہونے سے بچانے کے لئے سولر پینل اور سسٹم پر بار کوڈ اور کیوآر کوڈ موجود ہوگا ۔
پہلے فیز میں ایک لاکھ سے زائد صارفین کو قرعہ اندازی کے ذریعے سولرپینل دئیے جائیں گے ۔ بجلی چوری، ایک سے زائد میٹر، خراب یا ٹیمپرڈ میٹر اور بل ادائیگی نہ کرنے والے صارفین سولر سکیم کے اہل نہیں ہوں گے۔
اجلاس سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ آٹا او ر بجلی کے نرخ لوگو ں کی معاشی حالت کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔ عوام کو ریلیف دینے کے لئے جو کچھ کرنا پڑا ضرور کریں گے۔ چاہتی ہوں کہ پنجاب کے ہر شہری کو بجلی کے بل میں ریلیف ملے۔ سولر پینل فنانسنگ سکیم کا دائرہ کار بتدریج بڑھائیں گے- پنجاب واحد صوبہ ہے جس نے آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق 625 ارب روپے کا سرپلس پیش کرکے لیڈ لی-
نواز شریف نے کہا کہ بجلی کا بل کوئی بھی ادا نہیں کرسکتا یہ غریب لوگوں کے لئے ہی نہیں بلکہ ہر ایک کے لئے مصیبت بن چکاہے ۔ ہم نے اپنے دور میں لوڈ شیڈنگ ختم کی او ربجلی کا نرخ بھی کنٹرول میں رکھا۔ 2017ء تک بجلی کے بل کم اور ڈالر کا نرخ نیچے تھا، 2018ء سے نظر لگی او رغریب پس کر رہ گیا- سڑک پر پھرتے شخص کو کہا گیا آؤ ہم تمہیں انصاف دیں گے- میں پوچھتا ہوں اس ملک کے ساتھ ظلم کرنے کی ضرورت کیا ہے-
انہوں نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف کو واپس بھیج دیا تھا بعدمیں کون لایاتھا؟ سب کو پتہ ہے۔ ملک کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیاجا رہاہے- ترقی کرتا ہوا ملک گڑھے میں گرا دیا،فیصلے دینے والوں کو اب بھی سوچنا ہوگا۔عوام کی پروا کریں، ریلیف کے لئے جو بھی کرنا پڑتا ہے کریں۔