اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر کر دی گئی۔
شکایت حلیم عادل شیخ، جسٹس(ر) نورالحق قریشی اور شبیر احمد نے مشترکہ طور پر دائر کی، شکایت میں کہا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان آئینی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہے۔ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کا تحریک انصاف کے مینڈیٹ اور عدالتی فیصلوں کو نیچا دکھانے کی کوشش کی، چیف الیکشن کمشنر اور ارکان مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں۔
شکایت میں موقف اپنایا گیا کہ الیکشن کمشین نے سیاسی طور پر تعینات بیوروکریسی کو آر او اور ڈی آر او تعینات کیا، سابق کمشنر راولپنڈی نے انکشاف کیا کہ راولپنڈی کے ہر حلقہ میں ن لیگ کو 70 ہزار ووٹ ڈلوا کر جتوایا گیا۔ لیاقت چٹھہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس اس عمل میں ملوث ہیں، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو پہلے انتخابی نشان پھر اس کے نامزد ارکان کو پارٹی نام سے محروم کیا۔ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کے اقدامات سے بارہ کروڑ سے زائد ووٹرز متاثر ہوئے۔
شکایت میں استدعا کی گئی کہ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان پر عائد الزامات کی انکوائری کی جائے، انکوائری میں الزامات ثابت ہونے پر چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی برطرفی کی سفارش کی جائے۔