کراچی : پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا 22 جولائی کو ملک بھر میں پیٹرول پمپس بند کرنے کا اعلان ۔ چیئرمین پیٹرولیم ڈیلرز کا کہنا ہے ، مطالبات پورے نہ ہونے تک ہڑتال جاری رکھیں گے ۔
پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے عبدالسمیع خان اور طارق تنولی نے کراچی میں نیوز کانفرنس میں کہا کہ افراط زر کی شرح 38 فیصد کی بلند سطح پر پہنچ گئی ہے۔ 99 میں حکومت سے طے ہوا تھا ہمیں منافع 5 فیصد تک ملتا رہے گا۔مشیر پیٹرولیم مصدق ملک سے بات کی میں کراچی آکر بات کرتا ہوں تاہم مصدق ملک کراچی نہیں آئے ہم نے اخبارات کے ذریعے حکومت سے اپیلیں کی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ جمعہ کے دن تمام افراد اپنے ٹینک فل کرالیں ۔22 جولائی سے صبح 6 بجے سے پاکستان بھر میں تمام پیٹرول پمپ بند کردئیے جائینگے ۔ غیر معینہ مدت کے لئیے ہڑتال کررہے ہیں۔نو اور دس محرم کو ہڑتال نہیں کرینگے ۔
عبدالسمیع کا کہنا تھاکہ ایرانی ڈیزل اسمگل ہورہا ہے جو ہماری صنعت کے لئیے تباہ کن ہے ۔اس سے 30 فیصد ڈیزل فروخت میں کمی واقع ہوگئی ہے ۔موجودہ حکومت کی ذمہ داری ہے ہمیں تکلیف نا دیں اور اس مسئلے کو حل کریں ۔20 ڈیلرز کے لائسنس منسوخ کرادئیے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلی بلوچستان کہتے ہیں اسمگلنگ کھول دی گئی ہے ۔حکومتی سرپرستی میں پیٹرول ڈیزل اسمگل ہورہا ہے ۔ پیٹرولیم ڈیلرز کا مارج 5 فیصد کردیا جائے ۔55 روپے ڈسکاؤنٹ پر ڈیزل مل رہا ہے ۔ہم پاکستان کے مخلص ہیں ڈیزل کی اسمگلنگ سے ہماری صنعت تباہ ہورہی ہے۔