تہران: ایران نے دارالحکومت تہران اور صوبہ البرز میں کووِڈ-19 کی پانچویں لہر میں یومیہ کیسوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظرسخت اقدامات کا اعلان کیا ہے اور تہران میں سرکاری دفاتر اور بنک بند کر دیے ہیں۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے اسی ماہ کے اوائل میں ملک میں کروناوائرس کی پانچویں لہر سے خبردار کیا تھا۔ایران مشرقِ اوسط میں اس مہلک وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے ،ایرانی حکومت نے اپنے ایک فرمان میں کووِڈ-19 کے یومیہ کیسوں کی تعدادمیں اضافے کے بعد تہران اور اس کے پڑوس میں واقع صوبہ البرز میں سرکاری دفاتر کوپیر کی شام چھے بجے سے آئند ہ پیر( 26 جولائی )تک بند کردیا ہے۔
ایران کی کرونا ٹاسک فورس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نئی پابندیوں کے تحت ان دونوں صوبوں میں کارپر سفر پر بھی پابندی ہوگی اور تہران اورالبرز سے کوئی شخص کار پر سوار ہوکرباہر جاسکے اور نہ ان دونوں صوبوں کی حدود میں داخل ہوسکے گا۔
ایرانی حکومت نے کرونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے یہ اقدامات عیدالاضحیٰ سے صرف دوروز قبل کیے ہیں۔ایران میں بدھ کو عیدالاضحیٰ منائی جارہی ہے۔ایران کے فراہم کردہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اب تک ملک میں 35لاکھ سے زیادہ افراد کرونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔ان میں سے 87370 افراد وفات پا چکے ہیں۔گذشتہ 24 گھنٹے میں ایرانی وزارت صحت نے 25441نئے کیسوں کی تشخیص کی اطلاع دی ہے۔اس سے پہلے 14 اپریل کو 25582 کیس ریکارڈ کیے گئے تھے۔
ایرانی وزارت صحت کے مطابق کرونا وائرس کا شکارمزید 213 افراد وفات پاگئے ہیں۔ان میں سے 92 اموات صرف صوبہ تہران میں ریکارڈ کی گئی ہیں۔ایران میں گذشتہ سال کے اوائل میں کروناوائرس کی وبا پھیلنے کے بعدپہلی مرتبہ سرکاری دفاتراور بنکوں کو بند کیا گیا ہے۔ایرانی حکومت نے گذشتہ ڈیڑھ ایک سال میں وبا کے دوران میں مکمل لاک ڈاؤن سے گریزکیا ہے اور اس کے بجائے عارضی نوعیت کے اقدامات کیے ۔