دبئی : انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ڈومیسٹک سطح پر دو سال تک عملداری کے بعد عالمی سطح پر تمام مینز اور ویمنز کرکٹ میچوں میں متبادل کھلاڑی کے قانون کو لاگو کر دیا ہے ، اب کوئی بھی کھلاڑی زخمی ہونے پر اپنی جگہ نئے کھلاڑی کی خدمات حاصل کر سکے گا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے مطابق انھوں نے ڈومیسٹک سطح پر دو سال تک اس قانون پر عملداری کو یقینی بنایا ہے جوکہ کافی مفید ثابت ہوا ہے ، کچھ کھلاڑی باﺅنسر پر شدید چوٹ کے باعث بھی بیٹنگ جاری رکھتے ہیں کیونکہ وہ اپنی ٹیم کا نقصان نہیں چاہتے ہیں.
اب ایسا ہونے پر ٹیم کے منتخب گیارہ کھلاڑیوں کے علاوہ زخمی کھلاڑی کی جگہ نئے کھلاڑی کو موقع دیا جائے گا جس سے زخمی کرکٹر اور ٹیم دونوں ہی فائدے میں رہیں گے ، آسٹریلوی بلے باز فلپ ہوز کے باﺅنسر سے ہلاک ہونے کے بعد اس قانون کے متعلق غور شروع کیا گیا تھا.
ورلڈ کپ کے دوران افغان کھلاڑی ہشمت اللہ سر پر باﺅنسر لگنے کے بعد بھی کھیل جاری رکھنے پر مجبور تھے کیونکہ ٹیم میں کوئی اور بلے باز ان کی جگہ نہیں لے سکتا تھا ، اس طرح کی صورتحال میں اب منتخب ٹیم کے علاوہ بارہویں کھلاڑی کو شامل کیا جاسکتا ہے جس کا فیصلہ ٹیم کے طبی ماہر کی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا .
کھلاڑی کا انتخاب بھی میچ ریفری کی سلیکشن پر ہوگا ، نئے قانون کا اطلاق انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ہونے والی ایشز سیریز میں کیا جائے گا ۔