قدیم طبی ماہرین نیم کو شفا سے بھرپور ایک دواخانہ قرار دیتے ہوئے اس کی اہمیت بتاتے ہیں کہ یہ منہ کی بدبو دور کرنے کے ساتھ ساتھ زخموں کو جراثیم سے پاک کرنے کی حیرت انگیز صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
جلد کی حفاظت
نیم کی مدد سے پھوڑے پھنسیاں، مہاسے، سیاہ کیلیں اور دھبے دور کیے جاسکتے ہیں، اس کے پتوں سے نکالا گیا رس کئی طرح کے جلدی امراض کو دور کرسکتا ہے کیونکہ اس میں بیکٹیریا کے خلاف لڑنے والے اجزا پائے جاتے ہیں۔ اسی وجہ سے نیم کو جلد کا ٹونر بھی کہاجاتا ہے۔
نیم وزن گھٹائے
نیم کے پھولوں کا رس جسمانی استحالہ (میٹابولزم) کو تیز کرتا ہے اور چربی گھلاتا ہے، پھولوں کے رس کو لیموں یا شہد کے ساتھ ملا کر پینے سے فوری نتائج ملتے ہیں۔نیم کے پھولوں کا رس وزن کم کرنے میں بہت مددگار ہوتا ہے۔
زخم مندمل کرے
نیم کے تازہ پتوں کو پیس کر پانی ملائیں اور اس کا ایک پیسٹ بنا لیں اور اسے زخم پر لگائیں، یہ نہ صرف زخم کو جلدی بھرے گا بلکہ جادوئی انداز میں جراثیم کا خاتمہ بھی کر دے گا۔ اسی بنا پراسے زخم مندمل (بھرنے) کرنے والی جادوئی دوا کہتے ہیں۔
بالوں کی حفاظت
اس کے علاوہ سر کی خشکی دور کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ نیم جراثیم پیدا نہیں ہونے دیتا اور بالوں کی جوﺅں کا سخت دشمن ہے۔