واشنگٹن:امریکا کی جانب سے ایرانی عسکری اداروں پر نئی پابندیوں کے اعلان کے جواب میں تہران نے سخت موقف اختیار کیا ہے۔ ایرانی فوج کے سپہ سالار اور پاسداران انقلاب ملیشیاوں کے سربراہ جنرل محمد علی جعفری نے دھمکی دی ہے کہ اگر امریکا نے ان کے خلاف نئی پابندیاں عاید کی تو وہ امریکی فوجی اڈوں کو حملوں کا نشانہ بنا سکتے ہیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ایک بیان میں کہاکہ پاسداران انقلاب کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنا امریکا کی بہت بری غلطی ہوگی اور اسے اس کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔ایرانی جنرل کا کہنا تھا کہ اگر امریکا ایران کے عسکری اداروں پر نئی پابندیاں عاید کررہا ہے تو وہ اپنے فوجی اڈے ایران سے ایک ہزار کلو میٹر دور کردے۔
جنرل جعفری کا کہنا تھا کہ امریکا کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ نئی اقتصادی پابندیوں کی حماقت کے نتیجے میں اسے کیا قیمت چکانا ہوگی۔خیال رہے کہ ایران کے بیلسٹک میزائل تجربات کے تسلسل اور پاسداران انقلاب کی خطے میں دہشت گردی کی کارروائیوں پر امریکا نے تہران کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ امریکا نے الزام عاید کیا ہے کہ ایران مشرق وسطیٰ میں امن وامان کی مساعی کو تباہ کرنے سازشیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
امریکا کی ان دھمکیوں کے جواب میں پاسداران انقلاب کے چیف کا کہنا تھا کہ ان کا فوجی ادارہ بیلسٹک میزائلوں کی تیاری کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ انہی میزائلوں سے ایک ماہ قبل شام کے دیر الزور شہر میں حملہ کیا گیا تھا۔وائیٹ ہاوس نے حال ہی میں ایران کے عسکری اداروں پر نئی اقتصادی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔
ان پابندیوں کی زد میں ایرانی پاسداران انقلاب اور اس کے کئی سرکردہ عہدیدار شامل ہیں۔ امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کا یہ اہم سلسلہ ہے۔گذشتہ منگل کو امریکا نے ایران پر بیلسٹک میزائل تجربات جاری رکھنے اور خطے میں عدم استحکام کی سازشوں کے الزام میں نئی اقتصادی پابندیاں عاید کیں۔
امریکا کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کی ضرر رساں پالیسیوں پر واشنگٹن کو سخت تشویش ہے۔ادھر امریکی کانگریس ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے پر غور کررہی ہے۔
امریکی قانون دانوں کا خیال ہے کہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے سے تہران کی خطے میں تخریبی سرگرمیوں کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔دوسری جانب ایران بھی اپنی جگہ ڈٹ کر کھڑا ہے۔ پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل محمد علی جعفری کا کہنا ہے کہ ان کا ملک میزائل پروگرام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
انہوں نے ایران کی سیاسی قیادت پر زور دیا کہ وہ امریکا کے خلاف جرات مندانہ موقف اختیار کرے۔خیال رہے کہ امریکا کی طرف سے ایران پر نئی اقتصادی پابندیوں کے جواب میں ایرانی صدر حسن روحانی اور وزیرخارجہ جواد ظریف نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔