واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے مختلف ملکوں میں دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں پاک فوج کے جاری آپریشن سے القاعدہ کمزور ہوئی ہے تاہم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مصروف پاکستان پر الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستان میں محفوظ ٹھکانوں سے دہشتگرد اب بھی افغانستان میں حملے کر رہے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2016 میں بھی پاکستان کو سویلین اور سرکاری اہداف پر بڑے دہشتگرد حملوں کا سامنا رہا لیکن ان حملوں میں کمی آئی ہے۔
رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ پاکستان، افغانستان میں القاعدہ بڑی حد تک کمزور ہو چکی ہے تاہم افغانستان میں کئی حملوں کی پلاننگ اور کارروائی پاکستان میں محفوظ پناہ گاہوں سے کی گئی۔ امریکی رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستان نے افغان طالبان، حقانی نیٹ ورک سے افغانستان میں امریکی مفادات کو درپیش خطرہ کم کرنے کیلئے ٹھوس کارروائی بھی نہیں کی۔
امریکی رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستان نے لشکر طیبہ، جیش محمد کے خلاف بھی ناکافی اقدامات کیے جبکہ بھارت کو بھی پاکستان میں مقیم دہشت گرد گروپوں سے حملوں کا سامنا رہا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں