اسلام آباد : موروثی سیاست میں تحریک انصاف بھی پیپلز پارٹی، ن لیگ اور جے یو آئی سے پیچھے نہیں ۔ کہیں میاں بیوی، باپ بیٹے اور بیٹی کو ٹکٹ دے دیئے گئے تو کہیں بھائیوں، بہنوں اور قریبی رشتہ داروں کو امیدوار نامزدکردیا گیا ۔شاہ محمودقریشی کی سیاست بیٹےاوربیٹی تک محدود ہے۔ ملک عامرڈوگراورانکےبھائی ملک عدنان الیکشن لڑرہےہیں۔
نیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق موروثی سیاست کی مخالف تحریک انصاف بھی موروثیت کے راستے پر ہے۔ ملتان سے شاہ محمود قریشی کے بیٹے اور بیٹی کو قومی اسمبلی کی دو نشستوں سے ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔ زین قریشی این اے 150 اور ان کی بہن مہر بانو قریشی این اے 151 سے پی ٹی آئی کی امیدوار ہیں۔
ملتان ہی سے ملک عامر ڈوگر این اے 149 سے قومی جبکہ ان کے بھائی ملک عدنان پی پی 216سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار ہیں۔اٹک سے میجر (ر) طاہر صادق این اے 49 اور ان کی بیٹی ایمان وسیم این اے 50 سے الیکشن لڑرہی ہیں۔
رحیم یار خان سے رئیس محبوب کو این اے 174 سے قومی اور بیٹے رئیس حمزہ محبوب کو پی پی 267 سے پنجاب اسمبلی کا ٹکٹ ملا ہے۔
وہاڑی سے اورنگ زیب کھچی این اے 159 سے قومی اور بھائی جہاں زیب کھچی پی پی 235 سے پنجاب اسمبلی کا الیکشن لڑ رہے ہیں۔
راجن پور سے دو بھائی احمد علی دریشک این اے 187 اور عاطف علی دریشک این اے 188سے قومی اسمبلی کے امیدوار ہیں۔ان کے کزن اویس دریشک پی پی 296 سے صوبائی اسمبلی کا انتخاب لڑ رہے ہیں۔
وہاڑی سے دو بہنوں عائشہ نذیر جٹ این اے 156 اور عارفہ نذیر جٹ پی پی 229 سے امیدوار ہیں۔ لودھراں سے پیر اقبال شاہ قومی اور ان کے بیٹے عامر اقبال شاہ صوبائی اسمبلی کے ٹکٹ ہولڈر ہیں۔
لاہور سے سابق ایم این اے کرامت کھوکھرکا بیٹا ملک توقیر کھوکھر اور بھتیجاظہیر عباس کھوکھر قومی اسمبلی کے امیدوار ہیں۔ ریاض فتیانہ کو ٹوبہ ٹیک سنگھ سے قومی اور ان کی اہلیہ آشفہ ریاض کو پنجاب اسمبلی کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔
علی افضل ساہی فیصل آباد سے قومی اسمبلی اور ان کے بھائی جنید افضل ساہی پی پی 98 سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار ہیں۔
جھنگ کے حلقے این اے 108 اور این اے 109 سے نامزد کئے گئے صاحبزادہ محبوب سلطان اور صاحبزادہ امیر سلطان بھی آپس میں کزن ہیں۔