لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے رات دس بجے کے بعد کاروبار جاری رکھنے والی مارکیٹس کو دو لاکھ روپے جرمانہ کرنے کا حکم دے دیا ۔سی سی پی او لاہور ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر افسران کو فوری احکامات پر عملدرآمد کرانے کی ہدایت کردی۔
لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کےخلاف کیس کی سماعت ہوئی ۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا ہمیں اپنا لائف سٹائل تبدیل کرنا ہوگا ۔لاہور میں شادیوں میں جاری ون ڈش کی خلاف وزری پر کارروائی پرغور کیا جارہا ہے ۔ سارے شہر کو پارکنگ ایریا میں تبدیل کرکےمن مانے پیسے مانگے جارہے ہیں۔عام آدمی اتنی بھاری پارکنگ فیس کیسے افورڈ کر سکتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ پارکنگ کمپنی کیا کررہی ہے، ایل ڈی اے کی اجازت کےبغیر کیسے پارکنگ ممکن ہے۔جوڈیشل کمیشن کے ممبر نے اپنی رپورٹ عدالت پیش کردی۔ ممبر کمیشن نے کہا کہ فصلوں کی باقیات کو ختم کرنے کی مشینری کےنام پر دیگر مشینری کی ڈیمانڈ بھی کردی گئی۔
عدالت نے کہا کہ ابتدائی طور پر لاہور، گوجرانوالہ اور شیخوپورہ کےاضلاع کےلئے یہ مشینری منگوائی جائے۔عدالتی فیصلے کی آڑ میں غیرضروری مشینری کا آرڈر نہ دیاجائے۔
ممبر جوڈیشل کمیشن کا کہنا ہے کہ لاہور پارکنگ کمپنی کا ڈیٹا عدالت میں پیش کردیا گیا۔پارکنگ کمپنی کی رپورٹ میں واضح ہے کہ ساری پارکنگ سڑکوں پر ہے۔
سیکرٹری جنرل لاہور سپر مارکیٹ محمد عمران سلیم عدالت میں پیش ہوئے۔ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ عدالت سے درخواست کرتا ہوں تاحیات رات دس بجے مارکیٹیں بند کرنے کا حکم فرما دیں ۔ہم سکون میں آچکے ہیں سب دکاندار کا اس پر اتفاق ہے ۔ عدالت نے کہا کہ خوشی ہوئی آپکے الفاظ سن کر ۔ہمیں اپنا لائف سٹائل تبدیل کرنا ہوگا ۔