کراچی: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے آغاز میں چند روز باقی رہ گئے ہیں مگر اس کے انعقاد پر خطرے کے بادل منڈلانا شروع ہو گئے ہیں کیونکہ لیگ کے افسران کے بعد اب نیشنل سٹیڈیم کراچی کا عملہ بھی کورونا وائرس کا شکار ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کے آغاز سے پہلے ہی ایونٹ سے منسلک افسران اور عملے میں کورونا کیسز سامنے شروع ہوگئے ہیں اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نیشنل سٹیڈیم کراچی کا 10 فیصد عملہ کورونا وائرس کا شکار ہو چکا ہے۔
ترجمان پی سی بی کا بتانا ہے کہ ملازمین کے دو روز قبل ٹیسٹ کئے گئے تھے جس کے بعد کورونا مثبت آنے والے ملازمین کو قرنطینہ کردیا گیا ہے تاہم اس سے پی ایس ایل کے ساتویں ایڈیشن کے انعقاد اور گراؤنڈ کے کام معمول کے مطابق جاری رہیں گے۔
دوسری جانب پی ایس ایل کے سربراہ عثمان واہلہ اور سینئر افسر عون زیدی کا بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے باعث دونوں 10 روز کیلئے قرنطینہ میں ہیں جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے پانچ غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آنے سے قبل ہی کورونا کا شکار تھے اور اب کپتان سرفراز احمد کی والدہ اور اہلیہ بھی کورونا سے متاثر ہیں۔
پی ایس ایل کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنانے کی خاطر کھلاڑیوں کیلئے ہوٹل میں ببل بنایا جارہا ہے اور پہلی مرتبہ گراؤنڈ سٹاف کو بھی گھر جانے کی اجازت نہیں ہو گی، گراؤنڈ سٹاف کیلئے کراچی کے ہائی پرفارمنس سینٹر کو ببل میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پی ایس ایل کے ساتویں ایڈیشن کا پہلا میچ 27 جنوری کو کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں کراچی کنگز اور گزشتہ سیزن کے چیمپینز ملتان سلطانز کے درمیان کھیلا جائے گا۔