لاہور : سابق کپتان ومڈل آرڈر بلے باز محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ پچھلا سال میرے کیرئیر کا کامیاب سال رہا۔ ٹی ٹونٹی میں پاکستان کی طرف سے دنیا کا ٹاپ سکورر بنا اور اس سال بھی اسی کامیابیوں کو آگے لے کر چلنا چاہیں گے۔
محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ میں ہمیشہ پاکستان کے پرائیڈ کے لیے کھیلا ہوں۔ پاکستان کے لیے مکمل طور پر دستیاب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ این او سی بھی اسی وجہ سے ملا کہ قومی ٹیم میں دستیابی میں مسئلہ نہ ہو۔ ٹی ٹین میں جو معاہدہ ہے ادھر بھی میچز بائیو سیکیور ببل میں ہونگے۔ میں مکمل طور پر ٹی ٹونٹی سیریز کے لیے دستیاب ہونگا۔
مصباح الحق کی کوچنگ کے حوالے سے بات کرتےہوئے محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ میرے نزدیک مصباح الحق ایک بہترین کھلاڑی اور کوچ ہیں۔ ٹیم کا موجودہ منیجمنٹ کا ماحول بہترین ہے اس میجمنٹ میں پلیئر کو سیلف ریسپیکٹ دی جارہی ہے۔ اب یہ کھلاڑی پر منحصر ہے کہ وہ ذمہ داری لے۔
محمد حفیظ نے کہا کہ اس ٹیم مینجمنٹ کو سب سے بہترین پایا ہے۔ اور جب پرفامنسز بہتر ہوں گی کسی اور کو قصوروار نہیں ٹھہرایا جائے گا۔ محمد حفیظ نے کہا کہ میرے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ تعلقات بلکل ٹھیک ہیں۔ بورڈ کہیں بھی مجھے سائیڈ لائن نہیں کررہا۔
محمد عامر کی ریٹائرمنٹ اور مینجمنٹ کے حوالے بات کرتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا کہ عامر چھوٹے بھائیوں کی طرح ہیں لیکن اس جرم کے خلاف ہیں۔ اور میں ابھی بھی اس بات پر قائم ہوں کہ جو بھی اس ایکٹ میں ملوث رہا اسے ٹیم کا حصہ نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عامر کی ریٹائرمنٹ کا ذاتی فیصلہ ہے۔
جنوبی افریقی ٹیم کے دورہ پاکستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا کہ جنوبی افریقی ٹیم کو پاکستان میں خوش آمدید کہتا ہوں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کو کریڈٹ جاتا کہ اب پاکستان کا مثبت امیج اجاگر ہورہا۔ پاکستان کی یہ بہت بڑی جیت ہے کہ اب دیگر ٹیمیں ہم پر اعتماد بحال ہورہا۔
محمد حفیظ نے کہا کہ ٹی ٹونٹی میں کسی بھی ٹیم کو آسان حریف نہیں سمجھنا چاہیے۔ ہمیں ٹیسٹ اور ٹی ٹونٹی میں بہترین کھیل پیش کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں ٹیلنٹ نہیں پرڈاکٹ کھیلتی ہے۔ ہمارے ہاں بس ٹیلنٹ آرہا پراڈکٹ تیار نہیں کی جارہی۔ ہمیں ٹیلنٹ کو مزید پالش کرکے پراڈکٹ بنانا ہے۔
ڈومیسٹک کرکٹ کے نئے سٹرکچر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے سسٹم کو مزید بہتر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب نیا سسٹم لایا گیا تو وزیراعظم عمران خان سے ملنے کیلئے گئے۔ اور میں فرنٹ مین تھا جب وزیراعظم کے سامنے میں گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ہماری بات سنی ہمیں عزت دی۔ لیکن اس ملاقات کا جو بھی فیصلہ آیا وہ بعد کی بات ہے۔
محمد حفیظ نے کہا کہ پرانا سسٹم جیسا بھی تھا اس سے کرکٹر آ رہے تھے۔ جبکہ نئے سسٹم سے تاحال کچھ نظر نہیں آ رہا۔ پی ایس ایل کے لیے اگر فینز کو گراؤنڈ آنے دیا جائے تو اچھا ہوگا۔ خالی گراؤنڈز میں کرکٹ کا کوئی مزہ نہیں آتا۔ شرجیل خان کی کرکٹ ٹیم میں واپسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں کسی کھلاڑی کے خلاف نہیں ہوں میرا موقف صرف یہ ہے پاکستان کا نام ڈبونے والوں کو عزت نہیں ملنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میرا یہ موقف کسی ایک نام کے لئے نہیں ہے بلکہ سب کے لئےہے کہ ایسے کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل لیول پر دوبارہ موقع نہیں ملنا چاہئے۔