وزیرستان: وزیراعظم عمران خان نے قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کہا قبائلی عوام نے صدیوں سے آزادی کیلئے جنگ لڑی اور قبائلی اضلاع کے لوگ خود کو کبھی غیر سیاسی نہ کہیں اور میں اعتراف کرتا ہوں کہ وزیرستان کے علاقے دیگر علاقوں سے پیچھے رہ گئے جبکہ بلوچستان اور وزیرستان میں بہت سے مسائل ہیں اور قبائلی جرگے میں فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن والے جتنا مرضی بلیک میل کر لیں لیکن ان کو این آر او نہیں دوں گا کیونکہ 35 سال سے بڑے ،بڑے ڈاکو ملک کو لوٹ رہے تھے جبکہ مشرف اتنا طاقت ور ہو کر بھی بڑے ڈاکووں کے پریشر کو برداشت نہیں کر سکا۔ اس وقت ملک میں قانون کی بالادستی کی جنگ چل رہی ہے کیونکہ چوروں کا ٹولہ کہتا ہے کہ باقی لوگوں کو پکڑو اور ہمیں این آر او دے دو جبکہ مشرف نے ان کو این آر او دیا۔ چوروں نے پیسہ چوری کر کے بیرون ملک محلات بنائے جبکہ اس وقت نواز شریف، شہباز شریف، اسحاق ڈار ارب پتی بن گئے ہیں۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ جس ملک کا سربراہ ڈاکو ہو گا وہ ترقی نہیں کرے گا اور موجود حالات میں اگر دیکھا جائے تو پاکستان مشکل حالات سے گزر رہا ہے جبکہ سابق حکمرانوں کی وجہ سے ملک پر تاریخی قرضے چڑھے اور ہمیں تاریخی قرضوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا قانون کی بالادستی کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا اور چوروں کا ٹولہ اکٹھا ہو گیا ہے اس کا مطلب پاکستان میں انقلاب شروع ہو چکا ہے۔