ممبئی: مودی سرکار فلموں میں بھی آزادی کے نعروں سے خوفزدہ ہو گئی ہے۔ ''تن دیو'' نامی فلم کے خلاف مودی حکومت نے ایف آئی آر کاٹ دی گئی ہے۔ ہدایتکار علی عباس ظفر سمیت اداکار سیف علی خان اور اداکاروں کو معافی مانگنے پر مجبور ہونا پڑا۔
ویب فلم تن دیو کے مرکزی کرداروں میں سیف علی خان اور ڈمپل کپاڈیا شامل ہیں۔ ایف آئی آر میں بظاہر ہندو کمیونٹی کے مذہبی جذبات مجروع ہونے کا ذکر کیا گیا ہے لیکن اصل میں اس فلم میں مقبوضہ کشمیر میں لگائے جانے والے آزادی کے نعروں سے مماثلت اور دہلی میں جاری کسان تحریک کے احتجاج کی طرز پر ڈائیلاگ اور خاکے شامل ہونے پرایف آئی آر کاٹی گئی ہے۔
شدید دباؤ کے بعد ہدایتکار علی عباس ظفر ٹویٹر پر تمام کاسٹ اور منتظمین کی جانب سے غیر مشروط معافی مانگنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
ایسے ہی ایک اور واقعہ میں بھارتی مزاحیہ اداکار منور فاروقی کو ناکردہ جُرم کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ منور فاروقی پر اندور، مدھیہ پردیش میں یکم جنوری 2021ء کو سٹیج ڈرامے میں ہندوؤں کے خلاف ڈائیلاگ کے حوالے سے ایف آئی آر کاٹی گئی ہے۔
سٹیج شو شروع ہونے سے پہلے ہی حکمران پارٹی بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ کے بیٹے اکلاویہ کور کے سربراہی میں مشتعل ہندوؤں نے منور فاروقی کو اغوا کر لیا اور پھر پولیس نے بغیر کسی جرم کے ایف آئی آر کاٹ کر 18 روز حسب بے جا میں رکھا۔
خیال رہے کہ بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں نے ہندوتوا کے نام پر اقلیتوں کا جینا حرام کر دیا ہے۔ بی جے پی کی انتہا پسند پالیسیوں کی وجہ سے آج بھارتی معاشرہ، رسم ورواج اور اب ثقافت بھی شدید خطرے میں ہے۔