نیو یارک: فیس بک نے چینی صدر شی جن پنگ کے نام کا غلط ترجمہ کرنے پر معافی مانگ لی۔ چینی صدرشی جن پنگ نے گزشتہ دنوں میانمار کا دورہ کیا جہاں انہوں نے انفراسٹرکچر سمیت مختلف شعبوں میں اربوں ڈالرز کے معاہدے کیے۔
اس دورے کے دوران چینی صدر نے میانمار کی سربراہ آنگ سان سوچی سے بھی ملاقات کی اور اس ملاقات کے دوران ایسا واقعہ پیش آیا جس پر فیس بُک کو معافی مانگنی پڑ گئی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی صدر اور میانمار کی سربراہ کی ملاقات کے حوالے سے اسٹیٹ قونصلر آفس نے فیس بک پر مقامی برمی زبان میں پوسٹ ڈالی۔
برمی زبان میں کی گئی پوسٹ کے فیس بک پر خودکار انگلش ترجمے میں چینی صدر کا نام غلط آیا اور یہ ایک ’نازیبا‘ لفظ کی صورت میں ظاہر ہوا۔
فیس بک نے غلطی کو ’ٹیکنیکل مسئلہ‘ قرار دیتے ہوئے واقعے پر چین سے معافی مانگی۔
ترجمان فیس بک اینڈی اسٹون کے مطابق فنی مسائل کی وجہ سے برمی زبان کے الفاظ انگلش میں غلط ترجمہ ہوئے جسے ٹھیک کرلیا گیا ہے۔
فیس بک نے اعتراف کیا کہ چینی صدرشی جن پنگ کا نام برمی زبان کے ڈیٹا میں شامل نہیں تاہم اب اس طرح کا واقعہ دوبارہ نہیں ہوگا۔