لاہور: راجہ بشار ت نے کہاہے کہذیشان دہشتگردوں کیلئے کام کررہاتھا، 19جنوری کوسیف سٹی کے کیمروں نے اس کی کارکوٹریس کرلیا تھا ،گاڑی روکنےپر فائرنگ کی گئی۔ خلیل اور اس کی فیملی زد میں آنے کی وجہ سے آپریشن چیلنج ہو گیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےوزیر قانون پنجاب راجہ بشار ت نے کہاہے کہ ساہیوال میں آپریشن کرنے والے سی ٹی ڈی کے سپر وائزر کو معطل کر دیا گیا ہے جبکہ باقی اہلکاروں کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔پنجاب حکومت کی جانب سے متاثرہ خاندان کیلئے 2 کروڑ روپے مالی مدد کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ بچوں کی تعلیم کے تمام اخراجات بھی حکومت برداشت کرے گی اور میڈیکل کی مفت سہولت فراہم کی جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی اپنے موقف میں کہا ہے کہ یہ آپریشن انٹیلی جنس معلومات کی بنا پر کیا گیا ہے ، آپریشن سی ٹی ڈی اورآئی ایس آئی نے مشترکہ طور پر انجام دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کے مطابق ذیشان داعش کیلئے کام کررہاتھا،ذیشان کی گاڑی دہشتگردوں کے زیر استعمال تھی جس کی ویڈیو بھی موجودہے، 19جنوری کوسیف سٹی کے کیمروں نےذیشان کی گاڑی کوٹریس کیاجب گاڑی کو روکا گیا جواب میں گاڑی سے فائرنگ کی گئی۔جے آئی ٹی نے یہی تعین کرناہےکہ ذیشان اورخلیل کاآپس میں کیا تعلق تھا۔
انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کے موقف کے مطابق ذیشان کی گاڑی سے اسلحہ بارود اور دو خود کش جیکٹس بھی برآمد ہوئی ہیں ،ذیشان اسلحہ اور بارود کہاں لے کر جا رہاتھا؟ دہشتگردوں کاپیچھانہ کیاجاتاتوپنجاب میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلاسکتے تھے، ذیشان ساہیوال اوراس کےساتھی گوجرانوالہ میں مارے گئے۔