لاہور:ساہیوال سانحہ کی نئی فوٹیج نے سی ٹی ڈی کے جھوٹ کا پول کھول دیا، دل دہلا دینے والے سانحہ ساہیوال کا کچا چٹھہ کھل گیا،واقعے کی ویڈیو سے سی ٹی ڈی کے سارے دعوﺅں کی قلعی کھل کر سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی جانب سے مبینہ مقابلے میں مارے جانیوالے 4 افراد پر فائرنگ اور اس سارے راقعے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی ہے ۔ویڈیو کے مطابق سی ٹی ڈی اہلکاروں نے گاڑی کو ٹکر مار کر روکا، مقتولین کی گاڑی سے پہلے بچوں کو اتارا گیا، چند سیکنڈز بعد سی ٹی ڈی کےاہلکاروں نے سیدھی فائرنگ کردی، ذیشان اور مہرخلیل کی جانب سے جوابی فائرنگ نہیں کی گئی۔
فائرنگ کرنے کے بعد سی ٹی ڈی اہلکار بچوں کو لے کر چلے گئے جبکہ اہلکاروں نے گاڑی سے کوئی سامان نہیں نکالا، اہلکاروں نے گاڑی پرانتہائی قریب سے گولیاں برسادیں،سڑک پر پیچھے کھڑی ایک گاڑی میں بیٹھے شہری نے موبائل سے فوٹیج بنالی۔
ساہیوال واقعے کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی ہے جس کے مطابق خاتو نبیلہ کو چار گولیاں ماری گئیں ، 13سالہ بچی اریبہ کو چھ اور والد خلیل کو 13گولیاں لگیں۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق کار ڈرائیور ذیشان کو 10گولیوں سے نشانہ بنایا گیا،چاروں افراد کو انتہائی قریب سے گولیاں ماری گئیں ۔
ادھروزیراطلاعات فواد چوہدھری نے صاف صاف بتادیا کہ سی ٹی ڈی غلط نکلی تو ذمہ داروں کو نشان عبرت بنا دیں گے،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کی یقین دہانی کرادی ،واقعے میں ملوث سی ٹی ڈی اہلکاروں کو بھی حراست میں لے لیا گیا، جے آئی ٹی تین روز میں رپورٹ پیش کرے گی۔