ریاض:بچے کے سامنے سگریٹ نوشی پر اب بھاری جرمانہ ہوگا۔ امارات میں بچے کے سامنے سگریٹ نوشی کے حوالےسے باقاعدہ قانون سازی ہوگئی ہے اور اگر بچے کے سامنے سگریٹ نوشی کی گئی تو اس پر حکومت کی طرف سے پانچ ہزار درہم تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔
متحدہ عرب امارات میں سگریٹ نوشی کے تدارک اور سگریٹ نوشوں سےنمٹنے کے لیے قانون ساز ی کی جارہی ہے خاص طو ر یہ ان قوانین میں ویپس کوبھی شامل کیاجارہا ہے ۔اس حوالے سے ماہرین صحت کاکہنا ہے کہ تمباکو نوشی نہ کرنے والے افراد جو تمباکو نوشی کرتے ہیں ان کی صحت پر وہی اثرات ہوتے ہیں جو تمباکو نوشی کرتے ہیں۔ یہ بات بچوں پر بھی صادق آتی ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ تمباکو ہر سال 8 ملین سے زیادہ افراد کی جان لے لیتا ہے، جن میں ایک اندازے کے مطابق 1.3 ملین غیر تمباکو نوشی کرنے والے بھی شامل ہیں جو دوسرے ہاتھ کے دھوئیں کا شکار ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے قانون نے بچوں کے ارد گرد سگریٹ نوشی سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ نابالغوں کو تمباکو سے متعلق مصنوعات کی فراہمی کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں۔ودیمہ قانون کے مطابق بچے کی موجودگی میں سگریٹ نوشی سختی سے ممنوع ہے، جو ملک میں بچوں کے حقوق کو قائم کرتا ہے۔ آرٹیکل 21 کے مطابق 12 سال سے کم عمر کے بچے کی موجودگی میں نقل و حمل کے کسی بھی سرکاری اور نجی ذرائع میں سگریٹ نوشی سختی سے ممنوع ہے۔
اس کا اطلاق کمرے میں بچوں کی موجودگی میں سگریٹ نوشی پر بھی ہوتا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کوپانچ ہزار درہم تک جرمانہ کیاجاسکتا ہے۔
بچوں کو تمباکو کی مصنوعات بیچنے یا بیچنے کی کوشش کرنے والے افراد کو 3 ماہ سے کم قید اور/یا 15,000 درہم جرمانے کی سزا دی جائے گی۔ بیچنے والے کو خریدار سے ان کی عمر کے 18 سال ہونے کا ثبوت فراہم کرنے کو کہا جاتا ہے۔یہ جرمانہ ان افراد پر بھی لاگو ہوتا ہے جو بچوں کو الکوحل والے مشروبات اور بچے کی صحت کے لیے خطرہ بننے والے دیگر مواد بیچتے یا بیچنے کی کوشش کرتے ہیں۔