ننگر ہار : ٹی ٹی پی اور جماعت الاحرار کے درمیان شدید لڑائی ہوئی ۔ جماعت الاحرار کا سینئر سرغنہ قاری ضیاء الرحمان عرف قاری اسماعیل افغانستان کے صوبہ ننگر ہار کے ضلع لال پورہ میں ایک قاتلانہ حملے میں شدید زخمی ہوگیا۔ جماعت الاحرار اور ٹی ٹی پی کے درمیان اختلافات اگست 2022 میں عمر خالد خراسانی کے قتل کے بعد سامنے آئے۔
15 اور 16 فروری کی درمیانی شب جماعت الاحرار کا سینئر سرغنہ قاری ضیاء الرحمان عرف قاری اسماعیل ضلع لال پورہ ننگر ہار میں ایک قاتلانہ حملے میں شدید زخمی ہو گیا۔قاری ضیاء الرحمان کے پی کے کے ضلع خیبر سے ہے۔
قاری ضیا گزشتہ 10 سال سے ان اہم کمانڈروں میں سے ایک ہے جن کمانڈروں نے پنجاب اور پشاور میں اپنے دہشتگردانہ حملوں کے نتیجے میں کئی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سمیت عام شہریوں کو شہید کیا ۔
جماعت الاحرار اور ٹی ٹی پی کے درمیان اختلافات اگرچہ اگست 2022 میں جماعت الاحرار کے سرغنہ عمر خالد خراسانی کے قتل کے بعد سامنے آیا، ماضی میں محسود ولی کی قیادت میں ٹی ٹی پی کی مرکزی شوریٰ کی جانب سے جماعت الاحرار سے وابستہ دو کمانڈروں کو وزارتی عہدوں سے برطرف کرنا بھی اختلافات کی بڑی وجہ ہے،۔دونوں دہشت گرد تنظیمیں خیبرکے علاقے میں غلبہ حاصل کرنا چاہتی ہیں جس کے بعد اب معاملات جنگ تک پہنچ چکے ہیں۔