اسلام آباد: قومی اسمبلی کا کورم نامکمل ہونے کے باوجود ضمنی مالیاتی بل 2023ءوفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے پیش کی گئی مزید ترامیم کے ساتھ منظور کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ضمانی مالیاتی بل پر ہونے والی بحث کے بعد ضمنی مالیاتی ترمیمی بل 2023ءمیں چند ترامیم پیش کیں۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی ایوان میں حکومت اور اپوزیشن کے کل 68 ارکان موجود تھے جبکہ اجلاس کے کورم کیلئے 86 ارکان کی ضرورت ہوتی ہے۔ ضمنی مالیاتی بل 2023 کی شق وار منظوری کا عمل شروع ہوا تو سائرہ بانو اور عبدالاکبر چترالی کی جانب سے ضمنی مالیاتی بل میں ترامیم پیش کی گئیں تاہم اسحاق ڈار نے ان کی مخالفت کر دی۔
اسحاق ڈار نے مزید ترامیم سے متعلق ایوان کو بتایا کہ بیرون ملک بزنس کلاس میں فضائی سفر پر ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور جنوبی امریکہ جانے والے بزنس کلاس ٹکٹ پر ڈھائی لاکھ روپے ایکسائز ڈیوٹی فکس کر دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے بزنس کلاس اور فرسٹ کلاس ٹکٹ پر ایکسائز ڈیوٹی 75 ہزار روپے فکس کی گئی ہے جبکہ یورپی ممالک کے فضائی ٹکٹ پر ایکسائز ڈیوٹی ڈیڑھ لاکھ روپے اور ایشیائی ممالک کیلئے بزنس اور فرسٹ کلاس پر ڈیوٹی ڈیڑھ لاکھ روپے فکس کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس منی بجٹ میں شادی تک پر ٹیکس لگادیا گیا جبکہ شادی سنت نبوی ﷺ ہے اسے آسان بنانا آئین کا تقاضا ہے، شادی پر ٹیکس تو بھارت نے بھی نہیں لگایا۔ انہوں نے آبدیدہ آنکھوں سے کہا کہ سچ یہ ہے کہ اسحاق ڈار، سپیکر اور ارکان اسمبلی سب مل کر غریب کا گلا گھونٹ رہے ہیں۔
بعد ازاں قومی اسمبلی نے ضمنی مالیاتی بل 2023ءکثرت رائے سے منظور کر لیا جس کے بعد سپیکر راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا۔