اسلام آباد: کامسٹیس یونیورسٹی اسلام آباد میں بی ای ای کے انگریزی پرچے میں بہن بھائی کے جنسی تعلقات کے حوالے سوالات پر ہنگامہ کھڑا ہوگیا ہے طلبہ ، والدین اور شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی طرف سے معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنا دی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر شیئر کیے جانے والے بی ای ای کے انگریزی کے پرچے میں فرانس کے بہن بھائی کے درمیان جنسی تعلقات کے بارے میں بیان کرکے طلبہ سے اس پر 300 ورڈز کا مضمون لکھنا کا کہا گیا ہے۔
https://twitter.com/M_EssJay/status/1627368381467721730
پرچہ منظر عام پر آنے کے طلبہ ، والدین اور شہریوں نے شدید تنقید کی ہے جس کے بعد وزارت ٹیکنالوجی نے کمیٹی بنائی ہے تاہم شہریوں کا کہنا ہے کہ کمیٹی کافی نہیں ہے ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
https://twitter.com/hishamelahi/status/1627524967347769347
عالم دین حافظ ہشام الہٰی ظہیر کا کہنا ہے کہ" ایک بہن بھائی نے جنسی تعلقات قائم کیے اوراسکو پر لطف محسوس کیا راز رکھنے کاعہد کیا جس سےمزید قریب ہو گئے اس پر مضمون لکھنے کا کہا گیا سوال یہ ہے کہ محرم رشتوں کو جنسی آلودگی کا نشانہ بنایا جانا کس کی حکمت عملی ہے؟اگر پرچوں میں یہ حالت ہے تو کلاس روم کا ماحول کیساہو گا؟"