کراچی : راگ کی رانی عابدہ پروین کی آج 67ویں سالگرہ منائی جارہی ہے ۔
عابدہ پروین 20 فروری 1954 میں پیدا ہوئیں عابدہ پروین پاکستان میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی گلوکاروں میں سے ایک ہیں۔ ان کی گائیکی اور موسیقی نے انھیں دنیا بھر میں پہچان دی ہے ، اور انہیں صوفی موسیقی کی ملکہ بھی کہا جاتا ہے۔
دنیا بھر میں شہرت حاصل کرنے والی راگ کی رانی عابدہ پروین نے ممتازصوفی اوردیگر شعراء کے کلام کےباعث مشہور ہوئی ہیں ۔
عابدہ پروین نے ممتازصوفی شعراء بابابلھے شاہ ،امیرخسرو،شاہ عبدالطیف بھٹائی، سچل سرمست، بھگت کبیر اوردیگر شعراء کے کلام خوبصورت اندازمیں گا کر شہرت حاصل کی ۔
ان کا غزل اور صوفیانہ کلام پڑھنے کا طریقہ سب سے جدا ہے ، جو سننے والوں کے دلوں میں اُتر جاتاہے ۔ صوفیانہ فن گلوکاری میں ان کا کوئی ثانی نہیں ہے ۔
عابدہ پروین کے معروف ترین کلام میں "یار کو ہم نے جا بجا دیکھا " ، جب سے تو نے مجھے دیوانہ بنا رکھا ہے " ۔ ان کے کلام "ڈھونڈوں گے اگر ملکوں ملکوں " کو اس وقت شہرت ملی جب سابق وزیراعظم شہید بے نظیر بھٹو کی ویڈیو کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ۔
عابدہ پروین کا کلام " ترے عشق نچایا کرکے تھیا تھیا" نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا ہے ۔وہ صوفیانہ کلام گانے والوں میں اپنا الگ مقام رکھتی ہیں ۔
عابدہ پروین کے چاہنے والوں کی تعداد کروڑوں میں ہے ملک کے اندر اور بیرون ملک جن میں بھارت ، امریکہ ، عرب ممالک سمیت یورپ میں ان کی آواز کے جادو کے دیوانے موجود ہیں ۔