لندن: دنیا کی بڑی میسجنگ ایپلیکیشن (واٹس ایپ ) نےپھر متنازعہ پرائیویسی پالیسی جاری رکھنے کا اعلان کردیا ہے ۔
تفصیلا ت کے مطابق واٹس ایپ انتطامیہ نے صارفین کو ایپلی کیشن استعمال کرنے کے لیے 15 مئی تک کی مہلت دیدی ہے اس کے بعد صارفین کو نئی پالیسی کو قبول کرنا ہوگی ۔
اس نئی پرائیویسی پالیسی کے تحت، کمپنی کا صارفین کے ڈیٹا کے حوالے سے اختیار بڑھ جائے گا ،جبکہ کاروباری ادارے فیس بک کی سروسز کو استعمال کرکے واٹس ایپ چیٹس کو اسٹور اور منیج کرسکیں گے ۔صارفین کو نئی پرائیویسی پالیسی پڑھنے کے لیے ایک بینر بھی دکھایا جائے گا۔
واضح رہے واٹس ایپ نے گزشتہ ماہ صارفین کا ڈیٹا فیس بک سے شیئر کرنے کی پالیسی شدید تنقید کے بعد مؤخر کردی تھی لیکن ایک بار پھر واٹس ایپ نے اپنی متنازعہ پالیسی کو جاری رکھنے کا اعلان کرکے صارفین کو تناؤ کا شکار کردیا ہے ۔
واٹس ایپ کی پالیسی کی وجہ سے پہلے ہی دیگر ایپس جن میں ٹیلیگرام نے صرف چوبیس گھنٹے میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ ہونے کا ریکارڈ قائم کردیاتھا۔
اس میں ایلن مسک کا بھی خاصا کردار تھا ، کیونکہ ایلن مسک کے ایک ہیش ٹیگ نے ٹیلگرام کو بےپناہ شہرت دلوائی اور راتوں رات واٹس ایپ کے صارفین کی کثیر تعداد نے پرائیویسی پالیسی کی وجہ سے ٹیلگرام پر شفٹ ہونا ہی بہتر سمجھا ۔