لندن: برطانوی سپریم کورٹ نے آن لائن ٹیکسی سروس 'اوبر' کے ڈرائیورز کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے ۔ عدالت نے 'اوبر' ڈرائیورز کو 'سیلف ایمپلائی' کی بجائے'ورکر' کیٹیگری میں شامل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اس اقدام کے تحت، اوبر چلانے والے تمام افراد 'ورکر' کے طور پر شمار کیے جائیں گے اور انہیں کمپنی ورکرز کے تمام حقوق ملیں گی ۔ اوبر ڈرائیورز کو بطور ورکرز تمام مراعات ملیں گی ، جن میں سالانہ چھٹیاں اور گھنٹے کے حساب سے اجرت ملنا بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ عدالتی فیصلے کے مطابق ہزاروں اوبر ڈرائیوروں کو کم سے کم اجرت اور چھٹیوں کی تنخواہ کا حقدار قرار دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں اوبر کو بھاری معاوضے کے بل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یاد رہے کہ ایک طویل عرصے سے جاری قانونی جنگ میں ، اوبر نے اس سے پہلے کے تین راؤنڈ ہارنے کے بعد سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی۔
اوبر نے ایمپلائمنٹ ٹریبونل فیصلے کے خلاف اپیل کی لیکن ایمپلائمنٹ اپیل ٹربیونل نے نومبر 2017 میں اس فیصلے کو برقرار رکھا۔ اس کے بعد کمپنی اس کیس کو ہائی کورٹ میں لے گئی لیکن عدالت نے دسمبر 2018 میں دوبارہ اس فیصلے کو برقرار رکھا۔
تازہ ترین فیصلے میں اوبر کی آخری اپیل بھی مسترد ہو گئی ہے کیوںکہ سپریم کورٹ برطانیہ کی اعلیٰ عدالت ہے اور قانونی معاملات پر اس کا حتمی فیصلہ ہے۔
برطانوی عدالت کے اس فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے ایپ ڈرائیور اینڈ کوریئرز یونین (اے ڈی سی یو) کے صدر مسٹر اسلم نے کہا کہ اتنی بڑٰی کمپنی کے خلاف عدالتی فیصلے سے ورکر کو اعتماد ملے گا۔
( بشکریہ نئی بات)